اسرائیلی فوج میں کیوں ہے خوف و ہراس؟
صیہونی فوجی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اپنی ایک رپورٹ میں صیہونی فوج کے سنگین مسائل اور چیلنجوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تل ابیب کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے منصوبوں نے فوجیوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: اسرائیلی نیوز سائٹ "کیبا" نے ایک اعلیٰ صیہونی فوجی اہلکار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ تل ابیب کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سربراہ "آویو کوخاوی" کے منصوبوں سے فوج کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے فوجی سربراہ کے افواج کو "جنگجو، موثر اور اختراعی فوج" میں تبدیل کرنے کے منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق اس صیہونی فوجی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ ہمارے پاس خطرات کے مقابلے میں کم سے کم فوجی دستے ہیں؛ وہ خطرات جو ہمیں حالیہ برسوں میں درپیش چیلنجوں سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو مستقبل میں اندرونی چیلنجوں کے ساتھ ایک مشکل جنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جہاں ہر لڑاکا اپنے آپ کو ناکافی محسوس کر سکتا ہے۔
اس صیہونی فوجی افسر نے شام کے اندر غاصب حکومت کی فضائیہ کے حملے کے بارے میں کوخاوی کے حالیہ انکشاف پر بھی تنقید کی اور ان کے پیغام سے حیرت کا اظہار کیا۔