روسی حملوں کو روکنے کیلئے یوکرین کو ٹیکٹیکل بیلسٹک میزائل فراہم کرنے پرتاکید
امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ نے روس کی یوکرین کے خلاف جنگ کے دوران یوکرین کو کریمیہ پر حملہ کرنے کے لئے طویل فاصلے تک مار کرنے والی ٹیکٹیکل بیلسٹک میزائل فراہم کرنے پر تاکید کی ہے۔
سحرنیوز/ دنیا: امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ کمیٹی کےسربراہ مائیکل مک کال نے امریکی حکومت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو یوکرین روس جنگ کے دوران یوکرین کو طویل فاصلے تک مارکرنے والے ٹیکٹیکل میزائل فراہم کرنے چاہئیں تاکہ وہ کریمیہ میں روس کے خلاف جنگ جیت سکے اوراس حوالے سے اعلی امریکی حکام سوچ بچارکررہے ہیں کیونکہ یوکرین پر حملے کریمیہ کی سرزمین سے ہی انجام دئیے جارہے ہیں اورروسی ڈرون کریمیہ سے ہی اڑ کر یوکرین پر حملے کرتے ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ کمیٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ امریکہ یوکرین کوجب اسٹنگر، جیولین، ہیمارس میزائلوں کے علاوہ دور تک مارکرنے والے توپ خانے کی ضرورت ہے تو ہمیں یہ ہتھیار انہیں فراہم کرنے چاہئیں تاکہ وہ یہ جنگ جیت سکیں۔
رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے مک کال نے جوبائیڈن حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی فوج حالات میں کشیدگی کے ڈر سے یوکرین کو میزائل فراہم نہیں کر رہی ہے اور یہ ان کک ایک غلطی ہے جب کہ یوکرینی افواج کئی مہینوں سے اپنی سرزمین کی آزادی اور روسی کمانڈاینڈ کنٹرول مراکز پر حملوں کےلئے طویل فاصلے تک مارکرنے والے اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کی فراہمی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان نے جوبائیڈن سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین کو ایم ون ابراہمز ٹینک بھی فراہم کرے، اگرچہ امریکہ یہ ٹینک تھوڑی تعداد میں ہی بھیجے لیکن اس سے ان کے یورپی حلیفوں کو ترغیب ملے گی کہ وہ بھی یہی کام انجام دیں۔
مغربی میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمنی کے چانسلر اولاف شولتس نے اپنے ٹینک صرف اس صورت میں یوکرین کو فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جب پہلے امریکہ اپنے ابراہم ایم ون ٹینک کیف حکومت کو دے لیکن امریکی حکومت نے ابھی تک یہ کام انجام نہیں دیا ہے۔
یاد رہے کہ روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ اوریورپی ممالک کی طرف سے یوکرین کو فراہم کردہ ہتھیار روسی حملوں کےلئے ایک قانونی ہدف ہوں گے۔