ہندوستان اور غاصب صیہونی حکومت میں بڑھتی قربتیں، ایک اور فوجی معاہدے کو تیار
ہندوستان اورغاصب صیہونی ریاست عسکری میدان میں ایک دوسرے سے تعاون بڑھانے کے لئے ایک معاہدہ پر دستخط کرنے والے ہیں۔
سحرنیوز/دنیا: صیہونی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان اور غاصب صیہونی ریاست دفاعی میدان میں باہمی تعاون کے لئے ایک معاہدہ پر دستخط کرنے والے ہیں۔
ہندوستان میں 13سے 17 فروری تک منعقد ہونے والے ایروانڈیا 2023ء شو میں صیہونی کمپنیاں شرکت کریں گے اور اس موقع پر زمینی جنگ اورہوائی دفاع کے میدان میں تعاون کےلئے کئی معاہدوں پر دستخط کئے جائیں گے۔ اس سے پہلے گزشتہ 30 سال میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے میدان میں بے شمار معاہدے ہوئے ہیں۔ ان معاہدوں کے بعد صیہونی ریاست ہندوستان کو میزائل دفاعی نظام، راڈار، سیٹلائیٹ اور ڈرون نظاموں سے مسلح کرے گا۔
صیہونی ریاست کی دفاعی کمپنی کی ویب سائیٹ کے مطابق صیہونی ریاست ہندوستانکی بری، بحری اور فضائی فوج کو جدیدترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے میں بھرپور مدد کرے گی۔
یاد رہے کہ صیہونی وزیر داخلہ آیلت شاکید نے 11 دسمبر کو ہندوستان سے تعلقات میں فروغ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ صیہونی ریاست ہندوستان سے بلڈنگ تعمیرات اور نرسنگ کے شعبے میں ہزاروں افراد کو بھرتی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان نے 17 ستمبر 1950 میں غاصب صیہونی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا تھا جس کے بعد پہلا قونصل خانہ ممبئی میں کھولا گیا تھا، تاہم عرب ممالک میں اپنے لاکھوں شہریوں کی ملازمت کے سبب وہ اسکے ساتھ اپنے تعلقات کی سطح بڑھانے سے گریز کرتا رہا، مگر اب عرب ممالک کی صیہونی غاصبوں کے ساتھ دوستی کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد موجودہ بی جے پی کی حکومت میں صیہونی ریاست کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات بڑی تیزی سے فروغ پا رہے ہیں اور اسرائیل مختلف شعبوں منجملہ دفاعی اور کاشتکاری کے شعبے میں ہندوستان کو وسیع پیمانے پر خدمات فراہم کر رہا ہے۔