جنرل قاسم سلیمانی کے قاتلوں کی سیکورٹی، امریکی حکام دست و گریباں ہوگئے
میڈیا کو حاصل ہونے والے ایک دستاویز کے مطابق، متعدد امریکی اہلکاروں نے امریکی پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو احتجاجی خط لکھا ہے جس میں "ڈونلڈ ٹرمپ" انتظامیہ کے بعض اہلکاروں کی سیکورٹی کے مقابلے میں اپنے ذاتی سیکورٹی پر ہونے والے کم اخراجات پر تنقید کی گئی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: متعدد امریکی حکام نے "ڈونلڈ ٹرمپ" حکومت کے بعض عہدیداروں کے مقابلے میں خود کی سیکورٹی پر ہون والے کم اخراجات کی تنقید کی اور ایک احتجاجی مراسلہ امریکی پولیس اور سیکورٹی اداروں کے نام لکھا ہے۔
اس خط میں جس کی ایک کاپی امریکی فیڈرل پولیس (ایف بی آئی) میں ایران ڈیسک کے سربراہ جان کٹر کو بھی فراہم کی گئی تھی، ایران کی جانب سے سخت جوابی کارروائی کے بارے میں ان کی تشویش کی شدت کو ظاہر کیا گیا ہے۔
اس خط میں کہا گیا ہے کہ ایران کی دھمکیوں کے بعد امریکہ کا سرکاری ردعمل امید افزا لیکن زیادہ تر لسانی ہے اور ایران کے بڑھتے ہوئے اور نہ رکنے والے اشتعال انگیز اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ باز آنے والا نہيں ہے حتی وہ تیزی سے مخاصمانہ اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اس خط کو لکھنے والوں نے جنرل شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے ایران کے اقدامات کی شدت پر اپنے خوف و ہراس اور گھبراہٹ کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایران کی پراکسی ملیشیا مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور ایرانی حکام، امریکا کے اندر اور دنیا کے دیگر مقامات پر دہشت گردانہ کارروائیوں کی دھمکیاں دیتے ہیں۔