وائٹ ہاوس کے سابق ڈاکٹر کا بیان، بائیڈن کی ذہنی حالت صحیح نہیں ہے
وائٹ ہاؤس کے سابق ڈاکٹرکا کہنا ہے کہ بائیڈن کی ذہنی حالت خراب ہو رہی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: وائٹ ہاؤس کے سابق معالج نے امریکی انتظامیہ پر بائیڈن کی ذہنی صحت کی سنگین حالت کو چھپانے کا الزام لگاتے ہوئے امریکی صدر کی ذہنی حالت پر تشویش کا اظہار کیا۔
اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے امریکی صدر جو بائیڈن کے صحت مند ہونے کی تشخیص والی سالانہ صحت کی جانچ کی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد وائٹ ہاؤس کے سابق معالج رونی جیکسن نے موجودہ انتظامیہ کو اس کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا اور امریکی انتظامیہ پر بائیڈن کی صحت کے بارے میں شفافیت نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔
امریکی اخبار واشنگٹن ٹائمز نے اس حوالے سے خبر دی ہے کہ باراک اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں وائٹ ہاؤس کے معالج کے طور پر کام کرنے والے اس ریپبلکن شخص نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ "ذہنی صحت کی خراب صورتحال" پر پردہ ڈال رہی ہے۔
جیکسن نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ بائیڈن کے ڈاکٹر کیون او کونر کی طرف سے جاری کی گئی تحریری جسمانی رپورٹ مزید تصدیق کرتی ہے کہ یہ انتظامیہ سچائی کو چھپا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ رپورٹ کے کسی بھی حصے میں بائیڈن کی بگڑتی ہوئی ذہنی حالت کا ذکر نہیں ہے۔ واشنگٹن ٹائمز کے مطابق، وائٹ ہاؤس نے جیکسن کے تبصروں پر کسی بھی طرح کا ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔