روس سے لڑنے کے لئے جرمن مسلح جتھے یوکرین پہنچے
یوکرین کی جنگ کے آغاز سے اب تک ساٹھ سے زیادہ سفید فام انتہاپسند جرمن شہری کیف پہنچ چکے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: جرمن اخبار، نوئے اوسنابروکر سائیٹونگ نے خبر دی ہے کہ درجنوں انتہاپسند اور مختلف جرائم میں ملوث جرمن شہری روس سے لڑنے کے لئے یوکرین روانہ ہوچکے ہیں ۔ اخبار میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین کی جنگ کے آغاز سے اب تک ساٹھ سے زیادہ سفید فام انتہاپسند جرمن شہری کیف پہنچ چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ افراد سیاسی محرکات کے پیش نظر اس جنگ میں شامل ہوئے ہیں۔
ادھر روس کی وزارت دفاع نے بھی اعلان کیا ہے کہ ماسکو کو ایسے شواہد ملے ہیں جن سے صاف واضح ہوجاتا ہے کہ روس سے لڑنے کے بہانے ساٹھ سے زیادہ ممالک کے کرائے کے فوجی یوکرین میں اکٹھا ہوچکے ہیں ۔ روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بھی اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ مغربی ممالک نے ان کرائے کے فوجیوں کو روس کے خلاف بھڑکا کر انہیں محاذ پر بھیج دیا ہے جہاں یہ جرائم پیشہ افراد یوکرینی فوجیوں کے شانہ بشانہ، نہتّے شہریوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی ممالک کیف کو ہتھیار اور گولہ بارود فراہم کرکے، روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کو رکنے نہیں دے رہے ہیں ۔ امریکہ اور یورپی حکام کی اس پالیسی کے نتیجے میں اب تک لاکھوں عام شہری ہلاک، زخمی اور بے گھر ہوچکے ہیں اور عالمی معیشت بھی بری طرح متاثر ہو کر رہ گئی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ مغربی ممالک کی مداخلت پسندانہ پالیسیوں کے بھیانک اثرات سب سے پہلے یورپی شہریوں پر ہی مرتب ہوئے ہیں لیکن واشنگٹن اور اسلحہ ساز اور جنگ پسند لابیوں کے دباؤ کی وجہ سے حالات سدھرنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔