واشنگٹن، سیول اور ٹوکیو کی مشترکہ بحری مشقوں پر شمالی کوریا کا رد عمل
جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان ایک بار پھر فوجی مشقیں کر رہے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ یہ دو روزہ مشقیں آج سے شروع ہوئی ہیں اور اس دوران جنوبی کوریا کے جے جو جزیرے کے اطراف میں آبدوزوں کو نشانہ بنانے والے ہتھیاروں کو آزمایا جائے گا۔
جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے اعلان میں ان مشقوں کا اصل مقصد شمالی کوریا کے ایٹمی ہتھیاروں کا پتہ لگا کر ان کو تباہ کرنا قرار دیا گیا ہے۔
واشنگٹن، ٹوکیو اور سیول نے گذشتہ ستمبر کے مہینے میں بھی آبدوزوں کو نشانہ بنانے کی مشقیں کی تھیں ۔
ادھر شمالی کوریا نے گذشتہ روز اعلان کیا کہ پیونگ یانگ کو امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان کی مشترکہ مشقوں کی جانب سے خطرہ محسوس ہو رہا ہے لہذا اگر ان مشقوں اور دیگر اشتعال انگیز اقدامات کو روکا نہ گیا اور شمالی کوریا کے انسدادی اقدامات موثر ثابت نہ ہوئے، تو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف ایٹمی ہتھیار کا استعمال ناگزیر ہوجائے گا۔
شمالی کوریا نے گذشتہ ہفتے ایک نئے اور چھوٹے ایٹمی وار ہیڈ کی رونمائی کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ نئے ایٹمی ہتھیار بنانے کے لئے مزید جوہری ایندھن تیار کیا جائے گا۔
امریکہ، جنوبی کوریا اور ٹوکیو کی اشتعال انگیز مشترکہ مشقوں کے پیش نظر شمالی کوریا اب تک کئی میزائلی تجربے بھی کر چکا ہے۔