Apr ۰۴, ۲۰۲۳ ۱۶:۰۳ Asia/Tehran
  • ٹرمپ کی عدالت میں پیشی کی تیاری، 35 ہزار پولیس اہلکار تعینات

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی رہائشگاہ مارالاگو سے نیویارک پہنچ چکے ہیں جہاں انہیں متعدد مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

سحر نیوز/ دنیا: امریکہ کی مینہٹن کی گرینڈ جیوری نے ٹرمپ کے خلاف فرد جرم عائد کردیا ہے جس کے تحت ان پر الزام ہے کہ انہوں نے فحش فلموں کی ایک اداکارہ کو ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر کی رشوت دیکر خاموش رہنے کو کہا تھا ۔ اس معاملے کو سابق امریکی صدر کے خلاف پہلا فوجداری کیس قرار دیا جا رہا ہے۔ 

انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا ہے کہ انہیں کسی منصفانہ عدالتی کارروائی کا انتظار نہیں ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل ٹروتھ سوشل نام کے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے حامیوں سے سڑکوں پر نکلنے اور مظاہرے اور اجتماعات کے ذریعے عدالتی کارروائی اور ان کی گرفتاری کو روکنے کی درخواست کی تھی۔ 

بتایا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی عدالت میں پیشی کیلئے سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے پینتیس ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے۔ 

رائٹرز نیوز ایجنسی نے بھی نیویارک میں ٹرمپ ٹاور کے سامنے بڑے پیمانے پر پولیس اہلکاروں کی موجودگی کا فوٹیج جاری کیا ہے۔ 

دریں اثنا سابق امریکی صدر کے وکیل جو ٹاکوپینا نے کہا ہے کہ ٹرمپ نیویارک کورٹ میں اپنی بے گناہی کا اعلان کریں گے۔ ٹاکوپینا نے کہا کہ ٹرمپ کے وکیلوں کی ٹیم کو ان پر عائد مزید الزامات کی دقیق تعداد کا علم نہیں ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ یہ تمام فرد جرم ایک ہی کیس کے تحت جاری ہوئے ہیں۔  ادھر وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کی کمیٹی کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے گذشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس سابق امریکی صدر کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے بھی پیر کے روز ٹرمپ کے خلاف عدالتی کارروائی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی بالادستی کو ترجیح حاصل ہونی چاہئے۔ 

قابل ذکر ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تیس مارچ یعنی گذشتہ جمعرات کو فرد جرم عائد کی گئی تھی، تاہم اس قانونی کارروائی کے موضوع کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ عدالت نے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ پر عائد الزامات کا اعلان اسی وقت ہوگا جب وہ گرفتاری پیش کریں گے۔ 

ادھر ٹرمپ نے فرد جرم عائد کیے جانے کو سیاسی انتقام اور انتخاب میں مداخلت قرار دیا ہے۔

ٹیگس