یوکرین، مغربی ہتھیاروں کی تجربہ گاہ
مغربی ممالک نے یوکرین کو اپنے ہتھیاروں کی تجربہ گاہ بنا دیا ہے۔ امریکہ، کیف کو ابراہمز ٹینک دینے پر تلا ہوا ہے تو کینیڈا دسیوں لاکھ ڈالر کے ہتھیار یوکرین کی جنگ کی آگ میں جھونک رہا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی وزارت جنگ کے ایک اعلی عہدے دار نے بتایا ہے کہ ابراہمز نوعیت کے اکتیس ٹینک مئی کے آخر تک جرمنی میں واقع امریکی فوجی اڈے میں پہنچا دیے جائیں گے جبکہ واشنگٹن، یوکرینی فوجیوں کو ان ٹینکوں کو چلانے اور ان کی مرمت کی ٹریننگ دے گا ۔ اس امریکی عہدے دار نے بتایا ہے کہ دس ہفتے پر مشتمل ٹریننگ کا سلسلہ جون کے مہینے میں شروع ہوگا۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی وزارت جنگ سے وابستہ اس عہدے دار نے بتایا ہے کہ مغربی ممالک نے روس سے جنگ کے بہانے اب تک یوکرین کو دو سو تیس ٹینک اور ایک ہزار پانچ سو پچاس بکتر بند گاڑیاں فراہم کی ہیں۔
ادھر کینیڈا کی وزیر جنگ انیتا آنند نے اعلان کیا ہے کہ اوٹاوا کی جانب سے یوکرین کو تینتیس لاکھ لیٹر ایندھن فراہم کیا جائے گا۔ یہ ایندھن نیٹو کے فنڈ کے ذریعے کیف کو دیا جا رہا ہے ۔ انیتا آنند نے کہا کہ کینیڈا کے حمایتی کھیپ میں بیس لاکھ ڈالر کی مالیت کے ریڈیو سسٹم بھی ہیں جنہیں لیپرڈ ٹو ٹینکوں میں استعمال کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ اوٹاوا یوکرین کو عارضی ماجولر پل بھی دے رہا ہے جن کے ذریعے دریاؤں اور ندیوں پر یوکرینی فوجیوں کی نقل و حرکت ممکن ہوسکے گی۔
انیتا آنند نے مزید بتایا کہ کینیڈا کی جانب سے یوکرین کو آٹھ لیپرڈ ٹو ٹینک بھی دیئے جائیں گے جو اس وقت پولینڈ پہنچ چکے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کینیڈین فوج، یوکرینی فوجیوں کو والکارتیر میں قائم اپنے کیمپ میں یہ ٹینک چلانے کی ٹریننگ دے رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی ممالک نے ماسکو اور کیف کے مابین جنگ بندی اور قیام امن کی ہر کوشش کو مسترد کرتے ہوئے، یوکرین کو اپنی جنگی تجربہ گاہ میں تبدیل کرکے رکھ دیا ہے ۔ امریکی قیادت میں نیٹو، کیف کو مسلسل ہتھیار بھیج کراس جنگ کو ایک جانب طویل بنا رہا ہے تو دوسری جانب لاکھوں یوکرینیوں کی وطن واپسی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرکے مغربی ممالک کو اس دلدل میں اور بھی ڈبو رہا ہے۔