کیمیاوی ہتھیار بیچنے والے جرمنی کی جرات کہ ایران کے بارے میں بات کرے: وزارت خارجہ
صدام کو کیمیاوی ہتھیار فراہم کرنے والے جرمنی کو، ایران کے انسانی حقوق کے معاملات میں مداخلت کا حق حاصل نہیں ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نےجرمن وزیر خارجہ کے مداخلت پسندانہ بیان پر اپنی تازہ ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ جرمن وزیر خارجہ کو اس بات کا علم ضرور ہوگا کہ ایرانی عوام کیمیاوی گیس اور ہتھیاروں اور جرمن حکومت کے اس سے تعلق کے بارے میں کیا سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے لکھا کہ جرمن وزیر خارجہ اس حکومت کی نمائندگی کر رہی ہیں جس نے صدام کی حکومت کو کیمیاوی ہتھیاروں سے لیس کرکے ہزاروں ایرانی شہریوں کو شہید اور معذور کیا۔
یاد رہے کہ عراق کے سابق سفاک آمر صدام نے ایران پر مسلط کردہ جنگ کے دوران، بارہا ایرانی شہریوں حتی کہ اپنے عوام کو کیمیاوی ہتھیاروں کا نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں کم سے کم تیرہ ہزار ایرانی شہری شہید اور ایک لاکھ سے زیادہ افراد بری طرح زخمی اور معذور ہوئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ جرمن وزیر خارجہ آنالینا بربوک، ایسی حالت میں ایران میں انسانی حقوق پر تنقید کر رہی ہیں کہ انہوں نے اور ان کے دیگر یورپی ہم منصبوں نے کئی دہائیوں سے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور اسی طرح دنیا بھر میں امریکی اور یورپی جنگوں میں ہونے والے قتل عام پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔