May ۲۸, ۲۰۲۳ ۱۳:۴۹ Asia/Tehran
  • جرمنی کے حالیہ روس مخالف اقدام پر ماسکو کا جوابی اقدام

روس نے جرمنی کے ماسکو مخالف اقدام کے جواب میں روس میں جرمنی کے سفارت خانے اور قونصل خانوں سمیت ثقافتی مراکز میں کام کرنے والے سرکاری ملازمین کی تعداد کے لیے ایک حد معین کر دی ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: ماسکو نے روس میں جرمنی کے سفارت کاروں، سرکاری ملازمین اور اساتذہ کی تعداد کی حد میں کافی کمی کر دی ہے اور ایک سو سے زائد جرمن سفارت کاروں، سرکاری ملازمین اور اساتذہ کو برلن اور ماسکو کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان روس کو چھوڑ کر جانا ہو گا۔

ماسکو نے یہ فیصلہ جرمنی کی جانب سے اپریل کے مہینے میں تیس سے زائد روسی سفارت کاروں کو انٹیلی جنس کے افسران کی حیثیت سے خفیہ کام انجام دینے کا الزام لگا کر جرمنی سے نکالنے کے اقدام کے بعد کیا ہے۔

جرمنی نے جنگ یوکرین شروع ہونے کے بعد روس سے تیل اور گیس کی درآمدات بند کرنے اور روس کے خلاف بائیکاٹ کی مہم میں شامل ہونے کے علاوہ یوکرین کی نہ صرف مالی مدد کی ہے بلکہ اسے ہتھیار بھی فراہم کیے ہیں۔

یوکرین پر روس کے حملے کے بعد مغرب اور ماسکو کے درمیان سفارتی جنگ میں شدت آ گئی ہے اور اس کی وجہ سے کئی یورپی ملکوں نے روس سفارت کاروں کو اپنے ملک سے نکال دیا ہے البتہ روس نے بھی اس پر جوابی اقدام کیا ہے۔

اس دوران آسٹریا نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنگ میں یوکرین کی مدد کرنے کے لیے اسے بارودی سرنگیں ناکارہ بنانے کے آلات فراہم کرے گا جن کی مالیت دو ملین یورو ہے۔

آسٹریا کی حکومت نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ فروری دو ہزار بائیس میں یوکرین میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک یوکرین کے عام شہری یوکرینی فوجیوں کی جانب سے بچھائی جانے والی بارودی سرنگوں اور جنگ میں استعمال ہونے والے بچے کھچے دھماکہ خیز مواد سے متاثر ہو رہے ہیں اور یہ پورے یوکرین میں عام لوگوں کے لیے خطرہ ہیں اور وہ انھیں ضروری بنیادی تنصیبات تک رسائی سے محروم کر رہے ہیں۔

درایں اثنا یوکرین کے چار سو فوجیوں نے کل سے جرمنی میں امریکی ٹینک ابرامز ایم ون کی تربیت لینا شروع کر دی ہے اور یہ تربیتی پروگرام امریکی ٹینکوں کو یوکرین بھیجے جانے تک جاری رہے گا۔

ٹیگس