روس یوکرین جاری جنگ کی تازہ ترین صورتحال
روسی وزارت دفاع کے اعلان کے مطابق روسی فوج نے یوکرین کے چار سو پچیس فوجیوں اور ان کے اسلحے کے کئی گوداموں کو تباہ کر دیا۔
سحر نیوز/ دنیا: روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران روسی فوج نے یوکرینی فوج کے تین شیڈو آف دی اسٹورم کروز میزائلوں، ہیمارس دفاعی سسٹم کے تیرہ مراکز اور چودہ ڈرون طیاروں کو تباہ کر دیا۔
روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ روسی فوجیوں نے اسی طرح یوکرین کے تقریبا چار سو پچیس فوجیوں کو بھی ہلاک اور ان فوجیوں کے اسلحے کے کئی گوداموں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیر کے روز روسی فوج نے فضائیہ کا استعمال کرتے ہوئے یوکرین کے کئی اہداف کو نشانہ بنایا ۔ اس حملے میں یوکرینی کے فوجی ہیڈ کوارٹر، ریڈار سسٹم اور دیگر فوجی مراکز کو نشانہ بنایا۔
روس کی وزارت دفاع نے اسی طرح اعلان کیا کہ یوکرین نے منگل کو علی الصبح آٹھ ڈرون طیاروں سے ماسکو میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم روس نے ان تمام ڈرون طیاروں کو تباہ کر دیا۔
اس درمیان امریکی ریپبلکن سینیٹر لینڈسی گراہم نے، جنھوں نے حال ہی میں یوکرینی صدر زیلنسکی سے ہونے والی ملاقات میں روس کے سلسلے میں سخت لب و لہجہ اور توہین آمیز نیز اشتعال انگیز رویہ اختیار کیا تھا، ماسکو کی جانب سے اپنی گرفتاری کے حکم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ روس کا یہ حکم ان کے لئے باعث فخر ہے۔ انھوں نے روس کے خلاف اشتعال انگیز رویہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس بات کو جان کر کہ ان کی جانب سے یوکرین کی حمایت روس کی برہمی کا باعث بنی ہے، بہت مزہ محسوس کر رہے ہیں اور جب تک تمام روسی فوجی یوکرین سے نہیں نکل جاتے وہ یوکرین کی آزادی کی حمایت کرتے رہیں گے۔
روس کی وزارت داخلہ نے امریکہ کے جنگ پسند ریپبلکن سینیٹر لینڈسی گرام کو یوکرینی صدر زیلنسکی سے ملاقات میں روسیوں کی اموات پر سرمایہ کاری کرنے کے بارے میں ان کے فتنہ انگیز بیان کی بنا پر زیر تعاقب افراد کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔