یوکرینی ڈیم کے بارے میں سلامتی کونسل کا اجلاس
کاخوفکا ڈیم کے تباہ ہونے کے بعد روس اور یوکرین کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنا اجلاس تشکیل دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ارنا کی رپورٹ کے مطابق پندرہ ارکان پر مشتمل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کاخوفکا ڈیم کے تباہ ہونے کے بعد روس اور یوکرین کی درخواست پر اپنا اجلاس تشکیل دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے اس بارے میں کہا ہے کہ کاخوفکا ڈیم کی تباہی سے لوگوں پر جنگ کے وحشتناک اخراجات سامنے آئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پاس اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ یہ ڈیم کیسے تباہ ہوا ہے تاہم یوکرین پر روس کے حملے کا یہ ایک بھیانک نتیجہ ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکہ کے نائـب مستقل مندوب نے بھی اعلان کیا ہے کہ امید ہے کہ مستقبل میں اس سلسلے میں مزید اطلاعات سامنے آئیں گی۔
سلامتی کونسل کے بیشتر ارکان کا خیال ہے کہ گذشتہ سال فروری میں اگر روس یوکرین جنگ نہیں ہوتی تو یہ بحران ہی پیدا نہ ہوتا۔
البتہ اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نبنزیا نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ وہ کاخوفکا ڈیم تباہ کر کے روسی حملوں کے خلاف اپنی فوجی یونٹوں کو منظم کرنے کے لئے مطلوبہ مواقع پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دانستہ تخریب کاری یوکرین کی جانب سے جاری ہے اور وہ حیات بخش تنصیبات کے خلاف اپنی یہ حکمت عملی جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ اس کا ایک خطرناک اقدام ہے جو اسے جنگی جرم یا دہشت گردانہ اقدام کے زمرے میں پہنچا سکتا ہے۔
اقوام متحدہ میں یوکرین کے مستقل مندوب سرگئی کیسلیسا نے بھی جواب میں بغیر کوئی ثبوت پیش کئے یوکرین کی حیات بخش تنصیبات کے خلاف روس پر دہشت گردانہ اقدام کا الزام لگایا اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات کا مقصد غیر فوجی نقصان میں اضافہ کرنا ہے۔
اس درمیان اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور اور انسان دوستانہ امداد کے انچارج مارٹن گریفتھس نے سلامتی کونسل کے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس المیے کے نتائج کا آئندہ دنوں میں مشاہدہ کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ بات پہلے سے واضح ہے کہ ڈیم کی تباہی سے جنوبی یوکرین کے ہزاروں لوگوں کے لئے شدید ترین مسائل پیدا ہوں گے اور فرنٹ لائن پر دونوں فریقوں کے لئے رہائشی مکانات کی تباہی، خوراک سے محرومی، صاف پانی کے فقدان اور معاشی طور پر سخت ترین مشکلات پیدا ہوں گی۔
اقوام متحدہ میں فرانسیسی نمائندے نے بھی روس پر جرم کے ارتکاب کا الزام لگاتے ہوئے اس صورت حال کا جائزہ لئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
چنانچہ ایسی حالت میں کہ روس کے زیرکنٹرول خرسون کے علاقے میں ڈیم کی تباہی کا الزام روس اور یوکرین ایک دوسرے پر لگا رہے ہیں، مقامی حکام نے علاقے کے مکینوں سے گھروں کو خالی کرنے کی اپیل کی ہے۔