یوکرین میں کلسٹرڈ بموں کا استعمال بند کرنےکا گوترش کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے یوکرین میں کلسٹرڈ بموں کا استعمال بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے-
سحر نیوز/ دنیا:اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایزومی ناکامیٹسو نے یوکرین کو مغربی ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ سیکریٹری جنرل نے متعدد بار کلسٹر بموں کے استعمال کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان ہتھیاروں کا استعمال متروک ہوچکا ہے اور اسے تاریخ کے کوڑے دان میں ڈال دینا چاہئے- انہوں نے یوکرینی افواج کو ڈی پلیٹیڈ یورینیم کے حامل گولہ بارود کی منتقلی پر بھی اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔گوترش کی یہ تشویش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب چار سینئر امریکی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا ہے کہ وائٹ ہاؤس، اے ٹی اے سی ایم ایس، یا جی ایم ایل آر ایس، یا دونوں سسٹم کی یوکرین منتقلی کی اجازت دینے پر غور کر رہا ہے۔روسی وزارت خارہتجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بھی اس سلسلے میں کہا ہے کہ یوکرین کو کلسٹر بموں کے حامل طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھیجنے کے امریکی اقدام سے، صرف کشیدگی میں اضافہ ہوگا اور مزيد جانیں ضائع ہوں گی- زاخارووا نے یہ باتیں ایک انٹرویو میں کہیں- انہوں نےیوکرین کو نئے ہتھیار بھیجنے کے بارے میں ماسکو کے جائزے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر ہتھیار بھیجنے کا سلسلہ بدستور جاری رہا تو ان اقدامات سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گا اور ہلاکتیں بھی زیادہ ہوں گي -یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھیجنے کا مسئلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب منگل کو امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس نے اعتراف کیا ہے کہ واشنگٹن اب تک یوکرین کی جنگ پر ایک سو گیارہ بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کر چکا ہے۔یورپی اور مغربی ممالک بالخصوص امریکہ نے روسی فیڈریشن کے خلاف پابندیوں کے دباؤ میں شدت پیدا کر کے اور کی ایف کو ہر قسم کے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کی فراہمی کے ذریعے نہ صرف یوکرین میں جنگ کے خاتمے کی طرف کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے بلکہ اس ملک میں تنازعات کی آگ میں مزید شدت بھی پیدا کی ہے -روسی حکام اور بعض مغربی ماہرین اور میڈیا نے یوکرین کی جنگ کو مغرب اور روس کے درمیان پراکسی وار قرار دیا ہے۔روس نے بارہا کہا ہے کہ یوکرین کو مغربی ہتھیار بھیجنے سے اس ملک میں تنازعے کو طول ملے گا اور اس کے غیر متوقع نتائج برآمد ہوں گے۔