کیا عرب ممالک کی اسرائیل سے دوستی بڑھ رہی ہے؟
صیہونی حکام نے عرب ممالک کو ڈرون سمیت فوجی ہتھیاروں کی فروخت میں اضافے کی اطلاع دی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی حکام نے اطلاع دی ہے کہ اس حکومت کی فوجی برآمدات سنہ 2022 میں بلند ترین سطح یعنی 12.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں اور اس سامان کی فروخت کا ایک چوتھائی حصہ عرب ممالک کے لئے تھا۔ یہ اعداد و شمار ان عرب ممالک کے بارے میں ہیں جنہوں نے حال ہی میں صیہونی حکومت کے ساتھ ایک سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔ سنہ 2020 سے صیہونی حکومت نے امریکہ کی ثالثی سے متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش کے ساتھ مصالحتی معاہدے پر دستخط کیے۔
صیہونی حکومت کی وزارت جنگ نے جو اس حکومت کی فوجی صنعتوں کی نگرانی کرتی ہے، خبر دی ہے کہ ہر چار میں سے ایک فروخت کا معاہدہ ڈرون سسٹم سے مخصوص ہے اور میزائل اور فضائی دفاعی نظام کل فوجی برآمدات کا 19 فیصد ہے۔ صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ نو برسوں میں اس حکومت کی فوجی برآمدات میں دوگنا اضافہ ہوا ہے جبکہ اس دوران عرب ممالک کو فوجی ساز و سامان کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ القدس العربی اخبار کے مطابق، 2021 میں ان ممالک کو صیہونی حکومت کی فوجی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی 853 ملین ڈالر تھی اور 2022 میں یہ تعداد 2.96 فیصد تک پہنچ گئی۔ دوسرے لفظوں میں کل برآمدات 9 فیصد تھی جو بڑھ کر 24 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔