Sep ۲۷, ۲۰۲۳ ۰۸:۲۴ Asia/Tehran
  • سابق امریکی صدر ٹرمپ کے غبارے سے ہوا نکل گئی، دھوکہ دہی کا الزام ثابت

امریکی جج نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے دو بیٹوں کو دھوکا دہی میں ملوث قرار دے دیا۔

  سحرنیوز/دنیا: امریکی جج آرتھر انگورون( Arthur Engoron) نے کہا ہے کہ سابق صدر ٹرمپ اور ان کی کمپنی نے اپنے اثاثوں کی مالیت بڑھا چڑھا کر پیش کی تھی۔
امریکی جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو غلط ثابت نہیں کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ جن پراپرٹیز کی مالیت بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی ان میں مار اے لاگو، پارک ایونیو پر واقع عمارت، ٹرمپ ٹاور میں پینٹ ہاوس اور ویسٹ چیسٹر کاونٹی میں ایک اسٹیٹ شامل ہے۔
نیویارک کی اٹارنی جنرل لتیتیا جیمز( Letitia James ) نے الزام لگایا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اثاثوں کو دو اعشاریہ دو ارب ڈالر بڑھا کر پیش کیا تھا تاکہ وہ بہتر بزنس ڈیل کرسکیں۔
ٹرمپ کے وکیل کریستوفر کیس کا دعوی تھا کہ سابق صدر نے اثاثوں کی قیمت درست بتائی تھی اور یہ وہ مالیت ہے جو ٹرمپ نے بطور وژنری رئیل اسٹیٹ ڈیولپر سمجھی تھی۔
عدالت نے مقدمہ قابل سماعت نہ ہونے سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست مستردکردی۔
سابق صدر ٹرمپ اور ان  کے بزنس ساتھیوں کیخلاف کیس پیر سے عدالت میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

ٹیگس