Oct ۱۸, ۲۰۲۳ ۱۶:۰۷ Asia/Tehran
  • غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کی بمباری اور فلسطینیوں کی نسل کشی کی عالمی سطح پر مذمت

غزہ کے ہسپتال پر غاصب صہیونی حکومت کی بمباری اور مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کی عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بدھ کے روز اسپوتنک ریڈیو کے ساتھ گفتگو میں فلسطینی عوام کے خلاف صیہونیوں کے تازہ ترین حملے پر ردعمل میں کہا ہے کہ ہم یقینی طور پر اس طرح کے مجرمانہ فعل کو جرم اور غیر انسانی اقدام سمجھتے ہیں۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ غزہ کے ایک ہسپتال پر حملہ، عالمی سطح پر رونما ہونے والا ایک انسانی المیہ ہے کہ جو واشنگٹن اور لندن کی ایماء پر انجام پا رہا ہے- انہوں نے کہا کہ مغربی ایشیا میں پھیلائی گئی کشیدگی کا دائرہ اب خطے سے آگے بڑھ کر ایک خوفناک مرحلے تک پہنچ گیا ہے۔

امریکن کانگریس کی مسلم نمائندہ رشیدہ طلیب نے غزہ کے المعمدانی ہسپتال پر اسرائیل کے مجرمانہ حملے پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے فلسطین کی صورتحال کے تعلق سے امریکی حکومت کے موقف پر کڑی تنقید کی ہے-

رشیدہ طلیب نے غزہ میں المعمدانی ہسپتال پر اسرائیلی حکومت کے جرائم کی تصویریں شائع کرتے ہوئے، سوشل اکاؤنٹ ایکس پر لکھا ہے کہ اسرائیل نے اس طرح سے ہسپتال پر بمباری کرکے پانچ سو فلسطینیوں کو جن میں ڈاکٹرز، بچے اور مریض شامل ہیں ، خاک وخون میں غلطاں کر دیا ہے۔

انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کا واقعہ اس وقت ہوتا ہے جب بائیڈن جنگ بندی میں آسانی اور کشیدگی کو کم کرنے میں مدد کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ امریکی کانگریس کی مسلم نمائندہ نے مزید کہا کہ ہم غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے بارے میں امریکی حکومت کے موقف کو ہرگز بھلا نہیں سکتے-

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی غزہ کی پٹی میں المعمدانی ہسپتال پر اسرائیلی حملے کو خوفناک اور مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

سوشل نیٹ ورک ایکس پر برطانوی وزیر خارجہ "جیمز کلیورلی" نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے مرکز میں واقع المعمدانی ہسپتال پر بمباری ایک خوفناک جانی نقصان ہے- برطانوی وزیر خارجہ نے ایسے میں اس پوسٹ کو شائع کیا ہے کہ انہوں نے صیہونی حکومت کی بربریت کا کوئی ذکر نہیں کیا کہ جو اس جرم کی مرتکب ہوئی ہے-

دوسری جانب یورپی کمیشن کی سربراہ ارسولا وان ڈیر لیین نے غزہ کے المعمدانی اسپتال پر مجرمانہ حملے کے حقائق روشن ہونے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ طبی عملے اور عام شہریوں سے بھرے ہوئے ہسپتال پرحملے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ "جوزف بورل" نے بھی غزہ کے المعمدانی ہسپتال پر صیہونی حکومت کے جان لیوا حملے کے ردعمل میں کہ جس میں آٹھ سو سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے، کہا کہ اس ہولناک سانحے کے مرتکب افراد کا احتساب ہونا چاہیے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی سوشل نیٹ ورک ایکس پر غزہ کے المعمدانی ہسپتال پر حملے کی مذمت کی اور کہا کہ کوئی بھی چیز کسی ہسپتال پر حملے کا جواز پیش نہیں کر سکتی، اور شہریوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں بن سکتی۔

جرمن وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت کے اس جرم کی مذمت کیے بغیر کہا کہ برلن کو سینکڑوں افراد کی ہلاکت کی خبروں سے دھچکا لگا ہے۔

اسپین کی وزارت خارجہ نے بھی غزہ کے المعمدانی اسپتال پر صیہونی حکومت کے حملے میں فلسطینی شہریوں کی جانوں کے ضیاع کو ایک ہولناک قتل قرار دیا اور اس کی مذمت کی۔

اس دوران جاپان کے وزیر خارجہ نے غزہ کے اسپتال پر صیہونی حکومت کی بمباری پر گروپ سیون کی گہری تشویش کی خبر دی ہے۔

جاپانی وزیر خارجہ نے کہا کہ گروپ سیون کے وزرائے خارجہ نے مقبوضہ علاقوں کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں انسانی حالات کی بہتری پر زور دیا ہے-جاپان کے وزیر خارجہ یوکو کامیکاوا نے بھی صحافیوں کے جواب میں کہا کہ گروپ سیون کے وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونک گفتگو میں، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ کی سختی سے مذمت کی گئی ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

کامیکاوا نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ انہوں نے گروپ آف سیون میں اپنے ہم منصبوں کو غزہ کے شہریوں کے لیے جاپان کی دس ملین ڈالر کی امداد کے بارے میں وضاحت کی ہے، کہا کہ جاپان اس جنگ سے مربوط مسائل کے بارے میں فعال طور پر کام کر رہا ہے تاکہ مغربی ایشیا کی صورت حال کو کم سے کم وقت میں پرسکون کیا جا سکے۔

ٹیگس