مجسمۂ آزادی پر امریکی یہودیوں کا قبضہ
انسانی حقوق کے لئے سرگرم سیکڑوں امریکی یہودیوں نے پرامن طریقے سے مجسمۂ آزادی پر قبضہ کر لیا۔
سحر نیوز/ دنیا: مظاہرین نے اس موقع پر غزہ کے عام شہریوں پر صیہونی حکومت کی بمباری اور نسل کشی کے خاتمے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ جیوش وائس فار پیس نامی گروہ نے سیاہ ٹی شرٹس پہن رکھی تھیں ۔ جن پر "یہودی جنگ بندی کے خواہاں ہیں" اور "ہمارے نام پر نہیں" کے نعرے درج تھے۔
انہوں نے ایسے بینر بھی اٹھا رکھے تھے جن پر " ساری دنیا دیکھ رہی ہے " اور " فلسطینیوں کو آزادی ملنی چاہئے" جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔ اس سے قبل بھی دسیوں ہزار مظاہرین نے واشنگٹن ڈی سی میں مظاہرہ کر کے غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا اور صیہونی حکومت کی حمایت سے متعلق امریکی پالیسیوں کی مذمت کی تھی۔
یورپ کے اہم شہروں لندن، برلن، پیرس کوپن ہیگن، ایمسٹرڈیم اور میلان میں بھی دسیوں ہزار افراد نے مظاہرے کئے تھے ۔ مظاہرین نے فلسطین کی آزادی اور غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی کے نعرے لگائے تھے۔