Nov ۱۴, ۲۰۲۳ ۱۱:۲۵ Asia/Tehran

غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے ایک معترض نے امریکی صدر جو بائيڈن کی تقریر کا سلسلہ منقطع کر دیا۔

سحرنیوز/دنیا: انڈیپنڈنٹ جریدے کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے حامی ایک معترض نے امریکی صدر جو بائيڈن کی تقریر کے دوران غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا جس کے نتیجے میں جو بائيڈن کو اپنی تقریر روکنی پڑی۔ اس معترض نے جو بائيڈن کی تقریر کے دوران کہا کہ صدر بائيڈن آپ کو غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ اس معترض نے مزید کہا کہ ایک مہینے کے دوران دس ہزار فلسطینی مارے گئے ہیں جن میں سے آدھے، بچّے تھے۔ غزہ میں نسل کشی کی جا رہی ہے۔ اس معترض نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایک ملین فلسطینیوں کو اپنا گھر بار چھوڑ کر جنوبی غزہ جانے کا حکم دیا ہے۔ وہ کہاں جائيں؟ وہ دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں قید ہیں۔ امریکی پولیس نے اس معترض کو باہر نکال دیا جس کے بعد اس معترض اور دوسرے مظاہرین نے کہ جو اس تقریب کے قریب ہی اکٹھا ہوئے تھے اب جنگ بندی کے نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت نے غزہ میں جنگ بندی کے بجائے صیہونیوں کو خفیہ اطلاعات اور اسلحہ فراہم کرنے کے ذریعے زیادہ سے زیادہ وحشیانہ جرائم کئے جانے کا راستہ ہموار کیا ہے۔

ٹیگس