غزہ، حماس کے سربراہ کے گھر کے محاصرے کا دعوی
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کے گھر کو گھیرے میں لے لیا ہے لیکن وہ وہاں نہیں ہوسکتے۔
سحرنیوز/دنیا: فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ فوجیوں نے غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ السنور کے گھر کو گھیرے میں لے لیا ہے لیکن ممکن ہے وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے ہوں۔
نیتن یاہو نے بدھ کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ کل میں نے کہا تھا کہ ہماری افواج غزہ پٹی میں کہیں بھی پہنچ سکتی ہیں، آج انہوں نے یحیی السنوار کے گھر کو گھیر لیا ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ ان کا گھر ان کی پناہ گاہ نہ ہو اور وہ فرار ہو چکے ہوں لیکن ان کی گرفتاری صرف وقت کی ضرورت ہے۔
یحییٰ السنور حماس کی عسکری شاخ کے سابق رکن ہیں۔ وہ 20 سال سے زائد عرصے تک اسرائیلی جیل میں اسیر رہے لیکن 2011 میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت انہیں رہا کیا گیا تھا۔
اس سے قبل صیہونی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا تھا کہ فوجی دن رات یحییٰ السنوار کی تلاش میں ہیں۔
نیتن یاہو کا یہ دعویٰ ایسی صورت حالت میں سامنے آیا ہے کہ صیہونی فوج غزہ پٹی پر زمینی حملے میں اپنا کوئی ہدف حاصل نہیں کرسکی ہے۔