اقوام متحدہ: جنگ بندی کی قرار داد ویٹو کرنے کی مذمت
اقوام متحدہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کئے جانے کو غیر اخلاقی اور غیر انسانی قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ نے بھی غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے اور اس علاقے میں جنگ بند کرانے میں عالمی برادری کی ناکامی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو منظور کرانے میں سلامتی کونسل کی ناکامی، عالمی برادری کی شرمناک شکست ہے۔ آزاد ڈاکٹروں کی تنظیم نے بھی اس سلسلے میں کہا ہے کہ امریکہ کا ویٹو کرنا غیر انسانی اقدام ہے جو غزہ میں عام شہریوں منجملہ بچوں کے قتل عام اور فلسطینیوں کی نسل کشی میں برابر کا شریک ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے اور اس علاقے میں جنگ بند کرانے میں عالمی برادری کی ناکامی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اخلاقی اعتبار سے یہ اقدام ناقابل دفاع ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سربراہ اگنیس کالمرڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے عام شہریوں کے قتل عام پر اپنی سنگ دلی کو ثابت کر دیا اور اس نے ویٹو کے حق کو شرمناک طریقے سے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا اور اس بات کو بھی واضح کر دیا کہ وہ عالمی امن و سلامتی کے بارے میں کتنا سنجیدہ اور ذمہ دار ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی۔ سلامتی کونسل میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قرار داد پیش کی گئی تھی۔ سلامتی کونسل کے پندرہ میں سے تیرہ ارکان نے قرارداد کی حمایت کی، جبکہ برطانیہ غیر حاضر رہا۔