امدادی اشیاء کی ترسیل پر پابندی غزہ کے عوام کی اجتماعی سزا کے مترادف ہے: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر نے آنروا کے لئے آٹھ ممالک کی امداد روکے جانے کو غزہ کے عوام کی اجتماعی سزا سے تعبیر کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: سما نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق ادارے آنروا کے خصوصی رپورٹر بالا کرشنا راجا گوپال نے کہا ہے کہ آنروا میں موجود افراد کی غلطیوں کا دعوی کرکے کسی قوم کو سزا نہيں دی جا سکتی، انھوں نے مزید کہا کہ تل ابیب غاصب ہے اور غزہ کے لوگوں کی بنیادی ضرورت کی چیزیں اسے خود فراہم کرنی چاہئے۔
درایں اثنا غزہ کے شہری دفاع کے ادارے کے ترجمان محمود بصل نے غزہ پٹی کی افسوسناک صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بچے پوری رات بغیر بستر و چادر کے گزارتے ہيں اور ضروریات زندگی کی کوئی بھی چیز فراہم نہ ہونے کے باعث غزہ کے تمام باشندوں کو موت کا خطرہ ہے. انہوں نے غزہ کے عوام کی افسوسناک صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت فلسطینیوں کو تکلیف پہنچانے کے بہانے گڑھتی رہتی ہے۔ ایسی حالت میں کہ جب جنگ کے باعث آنروا کی خدمات ہمیشہ سے زیادہ ضروری ہوگئی ہيں ، امریکہ ، برطانیہ ، اٹلی ، کینیڈا ، آسٹریلیا ، فنلینڈ اور ہالینڈ نے اس کی مالی مدد بند کردی ہے ۔