سی ائی اے نے یمنیوں کی طاقت کا لوہا مانا
امریکہ کی خونخوار خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق اہلکار نے یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کی پیش رفت کا اعتراف کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: پینٹاگون اور سی آئی اے کے ایک سابق اہلکار نے اعتراف کیا ہے کہ یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کی جانب سے ڈرون آبدوز یعنی ریموٹ سے چلنے والی آبدوزوں کا استعمال، تحریک انصار اللہ کی صلاحیتوں اور حکمت عملی میں تبدیلی کی نشانی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ نے صیہونیوں کے جرائم کے خلاف احتجاج میں بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں فوجی کارروائیوں کے آغاز کے بعد پہلی بار اس ہفتے کے شروع میں اس علاقے میں ریموٹ کنٹرول سے چلنے والی آبدوز تعینات کی جو پینٹاگون کے مطابق ہے، تحریک انصاراللہ کی صلاحیتوں کی ترقی کی نمائندگی کرتی ہے۔
اے بی سی نیوز کے دفاعی اور قومی سلامتی کے تجزیہ کار اور پینٹاگون کے سابق اہلکار نیز سی آئی اے کے ایجنٹ مک مولیر کا کہنا ہے کہ مذکورہ آبدوز UUV تھی اور اس سے انصار اللہ کی صلاحیتوں میں پیشرفت اور اس تحریک کی حکمت عملی میں تبدیلی کا پتہ چلتا ہے۔
مولیری کے مطابق، ریموٹ سے چلنے والی سطح اور زیر زمین ڈرون کی شناخت اور تباہ کرنا، ڈرونز اور اینٹی شپ میزائلوں سے زیادہ مشکل ہے۔