Feb ۲۵, ۲۰۲۴ ۱۴:۴۳ Asia/Tehran
  • اسرائیل نے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا کر پوری دنیا کو کیا پیغام دیا ہے؟

دنیا کے مختلف ممالک میں فلسطینیوں کی حمایت اور غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت بند کئے جانے کیلئے احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

سحر نیوز/ دنیا: ارنا کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے مختلف مبصرین و مفکرین، جنگ مخالف سرگرم عمل شخصیات، ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور فلسطین کے حامیوں اور طرفداروں نے لندن میں اپنے اجلاس میں غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے اور غاصب صیہونی حکومت کی حمایت بند کرانے کے لئے مغربی ملکوں کی حکومتوں پر دباؤ بڑھائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اٹلی اور امریکا میں بھی اسی طرح کے مظاہرے کئے گئے ہيں۔

فلسطین کی قومی جدت عمل تنظیم کے سیکریٹری جنرل مصطفی برغوثی نے اس اجلاس سے آنلائن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کو غیر اہم قرار دے کر پوری دنیا کو نہایت خطرناک پیغام ارسال کیا ہے۔ انھوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ فلسطینی ہرگز نہیں جھکیں گے، اس اجلاس میں شریک شخصیات سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرانے کے لئے مغربی ملکوں پر دباؤ بڑھائیں۔

لندن میں فلسطینی اتھارٹی کے سفیر حسام زملط نے بھی اس اجلاس سے اپنے خطاب میں فلسطینی حامیوں اور تمام ان شخصیات کا شکریہ ادا کیا جو حق و انصاف اور فلسطین کی آزادی کے حق میں کھڑے ہوئے ہیں اور ان کو غزہ میں نسل کشی بند کرانے کے لئے عالمی تحریک کا ایک حصہ قرار دیا۔

فلسطین کے سفیر نے تاکید کی کہ صبر و استقامت کی بدولت سرانجام کامیابی فلسطینیوں کو ہی نصیب ہو گی اور فلسطین جیتے گا۔ اس اجتماع میں فلسطین کے حامی کچھ نمائندوں نے اپنی تقاریر میں غاصب صیہونی حکومت کے برطانیہ کی حکومت کی جانب سے جاری حمایت کی شدید مذمت کئے جانے کی بات کہی۔

برطانیہ کی لیبر پارٹی کی سابقہ حکومت کے وزیر خزانہ جان میک ڈینل نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائیل کے خلاف احتجاجات کا سلسلہ فلسطین کی مکمل آزادی تک جاری رہنا چاہئے، تاکید کی کہ فلسطین کے حامیوں کے مظاہروں کے خلاف نفرت کا زہر گھولنے کے لئے غاصب صیہونی حکومت کی لابی کی کوششوں کے برخلاف غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کوئی جرم نہیں ہے۔

لندن میں منعقدہ اس نشست کے موقع پر فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے برطانیہ کے مختلف شہروں میں ایک بار پھر سڑکوں پر نکل کر مظلوم فلسطینیوں کے خلاف غاصب و ظالم صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر جنگ بند کئے جانے کا مطالبہ کیا۔

مختلف اقوام و مذاہب سے وابستہ مظاہرین نے انصاف پسندی کے رواج، نسل پرستی ختم اور غزہ میں جنگ بندی کے مطالبات کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے برطانیہ کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کی اسلحہ جاتی مدد و حمایت بند اورغاصب صیہونی حکومت کے سفیر کو لندن سے نکال باہر کئے جانے کا مطالبہ کیا۔

امریکا کے مختلف شہروں میں بھی لوگوں نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرے کئے کیلی فورنیا میں امریکی شہریوں نے غزہ کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر صدر بائیڈن کی پالیسوں کی مذمت کی ۔

اٹلی میں بھی طلبا نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا تاہم اٹلی کی پولیس نے طاقت کا استعمال کر کے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

ٹیگس