ایرانی بیلسٹک میزائل روس ارسال کئے جانے کی خبر من گھڑت ہے: یوکرین کے اعلی انٹیلیجنس عہدیدار
یوکرین کے اعلی انٹیلیجنس عہدیدار نے ایرانی بیلسٹک میزائل روس ارسال کئے جانے کی افواہ کو مسترد کردیا ہے۔ اس درمیان روس کی وزارت دفاع نے کہا ہےکہ روسی فوج نے یوکرین کے متعدد حملوں کو ناکام بنادیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: رائٹرز نیوز ایجنسی نے ایک رپورٹ میں باخبر ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا تھا کہ ایران نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے اپنے چار سو بیلسٹک میزائل روس کو برآمد کئے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے جنگ یوکرین میں استعمال کرنے کے لئے ایران کی جانب سے کسی بھی طرح کے میزائل یا ڈرون طیارے روس کو فراہم کئے جانے پر مبنی مغربی ملکوں کے میڈیا اور دیگر ذرائع کے دعووں کی بارہا تردید کی ہے۔
ایران نے اعلان کیا ہے کہ روس کے ساتھ ایران کا دفاعی تعاون، جنگ یوکرین سے ہٹ کر دو طرفہ دفاعی تعلقات کے دائرے میں جاری ہے۔
یوکرین کے اعلی انٹیلیجنس عہدیدارکایرلو بودانوف نے جنگ یوکرین میں استعمال کئے جانے کے لئے ایران کی جانب سے روس کو اپنے دور مار میزائل فراہم کئے جانےکے بارے میں مغربی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے پاس ایران کا تیار کردہ کوئی میزائل نہیں ہے اور اس سلسلے میں کئے جانے والے سارے دعوے جھوٹے ہیں۔
یوکرین کے اعلی انٹیلیجنس عہدیدار نے کہا کہ صرف شمالی کوریا سے روس کو کچھ میزائل حاصل ہوئے ہیں اور ان میزائلوں کو روس نے جنگ یوکرین میں استعمال بھی کیا ہے البتہ ان میزائلوں کو بھی وسیع پیمانے پر استعمال نہیں کیا گيا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے بھی تیئیس فروری کو اعلان کیا تھا کہ باوجود اس کے کہ بیلسٹک میزائل فروخت کئے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے تاہم ایران، اخلاقی نقطہ نظر سے اس بات کا پابند رہا ہے کہ یوکرین جنگ کی آگ مزید بھڑکنے سے روکنے کے لئے جب تک جنگ جاری ہے روس کے ساتھ ہتھیاروں کے سودے کرنے سے گریز کرے اور ایران کی جانب سے یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کی پابندی کئے جانے کی بنیاد پر عمل میں لایا گيا ہے۔
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی فوج نے گذشتہ چوبیس گھنٹے میں آودیوکا، کے علاقے میں یوکرین کے سات حملوں کو ناکام بنایا اور نئے محاذوں کی جانب پیش قدمی کی۔
روس کی وزارت دفاع کے بیان کے مطابق روسی فوج کی کارروائیوں میں یوکرینی فوج کے ایک سو اہلکارہلاک ہوئے جبکہ روسی فوج نے چار بکتر گاڑیوں، آٹھ دیگر گاڑیوں، ایک راکٹ لانچر، ایک ہوئیٹزرڈی تھرٹی، اور بوکوول الیکٹرانک جنگ کا ایک سسٹم تباہ کیا۔
اس بیان میں اسی طرح اعلان کیا گیا ہے کہ روسی فائٹر طیاروں، توپ خانے اور میزائل یونٹ نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران ایک سو ستائیس علاقوں میں یوکرینی فوج اور اس کے جنگی سازوسامان کو حملہ کر کے خاصا نقصان پہنچایا ہے۔