امریکی صدر غزہ اور یوکرین کو ملا بیٹھے+ ویڈیو
امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں ایک اجلاس کے دوران اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی موجودگی میں غزہ کے لیے فضائی امداد بھیجنے سے متعلق غلط بیان دے بیٹھے۔
سحر نیوز/ دنیا: فارس نیوز کے مطابق ایسی صورت حال میں کہ جب امریکی صدر کی جسمانی اور ذہنی صحت و سلامتی، اس ملک کے ووٹروں کے لیے اب بھی تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، بائیڈن نے غزہ اور یوکرین کے بارے میں بیان دے کر سب کو ایک بار پھر پریشان کر دیا۔
81 سال کی عمر میں وہ امریکہ کی تاریخ کے معمر ترین صدر ہیں۔ اٹلی کی وزیراعظم سے ملاقات میں انہوں نے غزہ کی ناگفتہ بہ صورتحال پر بات کی اور انسانی امداد بھیجنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بائیڈن نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہم اردن میں اپنے دوستوں اور دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر یوکرین کو خوراک اور فضائی امداد فراہم کریں گے اور یوکرین کے لیے دیگر راستے کھولنے کی کوشش کریں گے جس میں بڑی مقدار میں سامان بھیجنے کے لیے ایک سمندری گزرگاہ بنانے کا امکان بھی شامل ہے۔
انہوں نے یہ بیانات اس تناظر میں دیئے کہ جمعرات کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی الرشید اسٹریٹ پر غذائی امداد لینے کے لیے جمع ہونے والے فلسطینیوں کے اجتماع پر حملہ کر کے کم از کم 122 افراد کو شہید کر دیا تھا۔
اس ملاقات میں امریکی صدر نے الرشید اسٹریٹ پر اسرائیل کے جرائم کی مذمت نہیں کی۔
یوکرین کو فضائی امداد کے بارے میں غلطی کرنے کے بعد، انہوں نے اپنے ہاتھ میں رکھے کاغذ سے پڑھنا شروع کیا اور کہا کہ غزہ کے لیے امداد ابھی کافی نہیں ہے۔