Mar ۰۷, ۲۰۲۴ ۱۳:۱۷ Asia/Tehran
  • روس چاند پر بھی ایٹمی پلانٹ تعمیر کرنے کا خواہاں

اطلاعات کے مطابق روس نے چین کے ساتھ چاند پر ایٹمی پلانٹ تعمیر کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

سحرنیوز/ دنیا: روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس کے سربراہ یوری بوریسوف کے مطابق روس چین کے ساتھ اس مشترکہ قمری پروگرام کے تحت ''ایٹمی خلائی توانائی'' میں اپنی مہارت کا کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ روسکوسموس کے سربراہ نے کہا کہ روس اور چین سنہ 2035 تک چاند کی سطح پر ایک ایٹمی پاور پلانٹ کی تعمیر کے منصوبے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔

روس کی خلائی ایجنسی کے سربراہ یوری بوریسوف نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ممکنہ قمری بستیوں کے لیے بجلی کی قابل اعتماد فراہمی کو یقینی بنانے میں شمسی پینلز کافی نہیں ہوں گے۔ یوری بوریسوف نے ماسکو میں نوجوانوں کی ایک تقریب کے دوران کہا کہ ''آج ہم سنجیدگی سے اس پروجیکٹ پر غور کر رہے ہیں، جس کے تحت ہم اپنے چینی ساتھیوں کے ساتھ مل کر سنہ ٫2033 سے ٫2035 کے اواخر تک چاند کی سطح پر ایک پاور یونٹ فراہم کرنے کے ساتھ ہی اسے نصب کر سکیں گے۔''

بوریسوف نے مزید کہا کہ چاند پر جوہری پلانٹ کو مشینوں کے ذریعے تعمیر کرنے کی ضرورت ہوگی اور یہ کہ اس منصوبے کے لیے پہلے سے ہی قابل استعمال تکنیکی حل بھی موجود ہیں۔

 

امریکہ میں کچھ لوگوں نے اس بات کی قیاس آرائی کی تھی کہ روس سیٹلائٹ کے خلاف ایک نئی قسم کا جوہری ہتھیار استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ روسی جوہری ادارے کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ روس کا خلا میں جوہری ہتھیار رکھنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ یوری بوریسوف نے 2022 میں روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔

 

 

ٹیگس