رفح، بائیڈن اور نیتن یاہو کے درمیان تصادم کا سبب بن سکتا ہے!
امریکی نیوز ویب سائٹ نے گمنام حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ رفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائی، تل ابیب کے حوالے سے امریکی پالیسی میں تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: فارس نیوز کے مطابق ایکسیوس Axios)) نیوز ویب سائٹ نے منگل کو تین امریکی حکام کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حالیہ دنوں میں غزہ جنگ کے حوالے سے متضاد "ریڈ لائنیں" کھینچی ہیں جس کی وجہ سے آئندہ چند دنوں میں رفح پر اسرائیلی حملہ ہو سکتا ہے۔
امریکی حکام نے دعویٰ کیا کہ رفح میں اسرائیل کی فوجی کارروائی سے امریکی پالیسی میں اہم تبدیلی آنے کا امکان ہے جس میں اقوام متحدہ میں تل ابیب کا دفاع ختم کرنا اور غزہ میں اسرائیلی افواج کی جانب سے امریکی ہتھیاروں کے استعمال پر پابندیاں عائد کرنا شامل ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے دراصل کہا تھا کہ ان کی ریڈ لائن یہ ہے کہ اسرائیل کو رفح میں داخل ہونا چاہیے، جہاں جنگ سے بے گھر ہونے والے دس لاکھ سے زائد فلسطینی شہری غزہ کے انتہائی جنوبی حصے میں آخری پناہ گاہ کے طور پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔
سنیچر کے روز ایک انٹرویو میں جب بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا رفح میں اسرائیل کا فوجی آپریشن ان کی انتظامیہ کے لیے ریڈ لائن ہے تو انہوں نے "ہاں" میں جواب دیا تھا۔