یمن کے حملے بحیرۂ احمر سے بڑھ کر بحر ہند تک پہنچے، اسرائیلی تھنک ٹینک پریشان
ایک اسرائیلی مرکزکا کہنا ہے کہ جنگ بندی نہ ہونے تک یمن کے حملے جاری رہیں گے۔
سحر نیوز/ دنیا: مقبوضہ فلسطین کے ایک مطالعاتی مرکز نے اعتراف کیا ہے کہ جب تک غزہ پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ نہیں ہوتا، اسے یمن کی جانب سے حملے جاری رہنے کی توقع ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دی یروشلم پوسٹ اخبار نے لکھا ہے کہ مئیر عمیت انٹیلی جنس اینڈ ٹیررازم سینٹر کا خیال ہے کہ یمن کی مسلح افواج اسرائیل یا اسرائیل سے متعلقہ بحری جہازوں پر حملے جاری رکھے گی۔
اس رپورٹ کے مطابق جب تک غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ نہیں ہو جاتا تب تک یمن کی مسلح افواج کے حملے جاری رہیں گے۔
دوسری جانب یمن کے ساتھ بات چیت کے طریقہ کار اور یمن پر حملوں میں اضافے کی حد کے بارے میں بھی اختلافات ہیں۔
مئیر سینٹر نے اپنی ایک رپورٹ میں تاکید کی ہے کہ جب تک یمن کی مسلح افواج کے خلاف امریکہ کے دفاعی حملے ناکام رہتے ہیں، یمن کے ساتھ ایران کے ذریعے مذاکرات یا یمن میں جنگ بندی کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ ہی نہیں ہے۔
امریکہ نے برطانیہ کے ساتھ مل کر یمن میں متعدد جگہوں پر حملے کرتے ہوئے بحیرہ احمر میں اسرائیل یا اسرائیل سے متعلقہ بحری جہازوں پر یمنی مسلح افواج کے حملوں کو روکنے کی کوشش کی ہے لیکن نہ صرف یہ کہ وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے بلکہ امریکی اور برطانوی بحری جہازوں پر بھی اب تک کئی بار حملے ہو چکے ہیں۔
میئر اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حالیہ عرصے میں ایک بے مثال پیشرفت بھی ہوئی ہے اور وہ یہ ہے کہ بحر ہند میں سفر کرنے والے اسرائیل یا اسرائیل جانے والے جہازوں پر حملہ ہے۔