Apr ۰۳, ۲۰۲۴ ۱۵:۵۸ Asia/Tehran
  • کیا جنگ یوکرین میں یورپ شامل نہیں ہے؟

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگ یوکرین میں یورپ شامل نہیں ہے ۔

سحر نیوز/ دنیا: یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگ یوکرین میں یورپ شامل نہیں ہے اور یہ صورت حال تبدیل بھی نہیں ہوگی تاہم انھوں نے کہا کہ یورپی یونین دفاعی صلاحیت کی تقویت کی خواہاں ہے۔انھوں نے کہا کہ مشرقی یورپ میں جنگ جاری ہے اور ایسا نہیں لگتا کہ یہ جنگ جلدی ختم ہو گی ۔ یورپی ملکوں کو جاننا ہو گا کہ ہمارے درمیان صلح ایک استثنائی موقع ہو گا۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے کہا کہ یہ ایک پرآشوب دنیا ہے اور ہم جنگ کی پوزیشن میں نہیں ہیں اور یہ صورت حال تبدیل بھی نہیں ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کو دفاعی توانائی کی تقویت پر غور کرنا ہو گا۔ یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل نے کہا کہ اگر ہم جنگ کی پوزیشن میں ہوتے تو تیسری عالمی جنگ کی بات ہو رہی ہوتی۔

انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کے رکن ملکوں نے گذشتہ سال یوکرین کے چالیس ہزار سے زائد فوجیوں کو تربیت دی۔

دوسری جانب ہنگری کے وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ یورپی فوجیوں کو یوکرین روانہ کرنا ناقابل قبول ہے اور ان کا ملک، یوکرین کو ہتھیار فراہم کئے جانے کے بھی خلاف ہے۔

ہنگری کے وزیرخارجہ نے دورہ نیکوزیا میں کہا کہ ہنگری، قبرص کی مانند یوکرین کو ہتھیار فراہم کئے جانے کے خلاف ہے اور ہم یوکرین فوجی روانہ کئے جانے کے بھی خلاف ہیں۔انھوں نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ یوکرین میں مغربی فوجیوں کی تعیناتی تیسری عالمی جنگ شروع ہونے کا باعث بنے گی۔

دریں اثنا ہنگری کے وزیر اعظم نے جنگ یوکرین کے بارے میں روس اور یورپی یونین کے درمیان براہ راست مذاکرات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس، نیٹو کے لئے خطرہ نہیں ہے پھر بھی یوکرین میں حائل علاقہ قائم کئے جانے کی ضرورت ہے۔

فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے کچھ عرصے قبل پیرس میں اس اجلاس کی میزبانی کے بعد کہ جس میں بیس ملکوں کے اعلی حکام اور سربراہوں نے شرکت کی تھی، کہا کہ اس وقت فوج روانہ کئے جانے کے بارے میں اتفاق رائے کا فقدان ہے۔ البتہ انھوں نے کہا کہ کسی بھی چیز کو مسترد بھی نہیں کیا جا سکتا اور ہم روس کو فتح حاصل کرنے سے روکنے کے لئے جو ہو سکے گا وہ کریں گے۔

دریں اثنا فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین کی طویل مدت حمایت جاری رکھے جانے کے بارے میں شک و شبہ پایا جاتا ہے۔ فرانسیسی وزیردفاع نے بھی کہا ہے کہ اس وقت فوج کو یوکرین بھیجے جانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

یورپ کے بیشتر ملکوں منجملہ برطانیہ، اسلواکیہ، رومانیہ، اور اٹلی نے نیٹو فوج کو یوکرین روانہ کئے جانے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔

ٹیگس