مغربی ایشیا میں کشیدگی، دنیا بھرمیں اسرائیلی سفارتخانوں کو نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ؟
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے مغربی ایشیا میں کشیدگی بڑھنے کے امکان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے دمشق میں ایران کے قونصلر سیکشن پر اسرائیل کے حملے اور تہران کی جانب سے اس کا جواب دیئے جانے کے امکان کے بعد مغربی ایشیا کے علاقے میں کشیدگی بڑھنے کے امکان کے بارے میں کہا کہ ہمیں علاقے میں کشیدگی بڑھنے کے بارے میں تشویش ہے ۔
ایک صحافی نے اسٹیفن دوجاریک سے سوال کیا کہ ایران کی جانب سے دنیا بھر میں اسرائیلی سفارتخانوں کو نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ہے تو کیا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایران سے کوئی بات کی ہے؟ کیا گوترش کو پورے مشرق وسطی میں جنگ پھیلنے پر تشویش ہے؟ اس سوال کے جواب میں اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ جیسا کہ میں کئی بار کہہ چکا ہوں کہ سیکریٹری جنرل نے گذشتہ ہفتے ایران کے وزیرخارجہ سے بات کی ہے اور ہمیں علاقے میں مزید کشیدگی پیدا ہونے کے خطرے پرتشویش ہے ۔
دوجاریک نے صحافی کے اس سوال کے جواب میں کہ اقوام متحدہ اور ایران کے درمیان گفتگو اور نیویارک ميں ایران کے نمائندہ دفتر کے ساتھ اقوام متحدہ کے رابطے کی سطح کیا ہے، کہا کہ اس کا تعلق موضوع سے ہے ۔ اقوام متحدہ کے دوسرے تمام اراکین سے ہماری گفتگو اور رابطے کی سطح مسائل سے متعلق ہوتی ہے۔ ہم مختلف اراکین سے ان موضوعات کی بنیاد پر رابطہ کرتے ہيں جن کے بارے میں وہ ہم سے بات کرنا چاہتے ہيں ۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایران کے وزیرخارجہ سے بار بار رابطہ کیا ہے ۔ ایران کے وزيرخارجہ نے جب بھی نیویارک کا دورہ کیا انھوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کی درخواست کی ہے بنا بریں مختلف سطح پر رابط برقرار رہا ہے اور اس کا سلسلہ جاری ہے ۔