اسرائیل کے لئے اسلحے کی سپلائی بند کرنے کا مطالبہ
امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹک نمائندوں کے ایک گروپ نے امریکی صدر جو بائیڈن کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرتی کہا ہے کہ اسرائیل امریکی ہتھیاروں کے ذریعے تمام قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: امریکی قانوں سازوں کی جانب سے وزیر دفاع لائیڈ آسٹین، وزیر خارجہ انٹونی بلینکن اور امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائرکٹر آوریل ہاینس کو لکھے گئے ایک خط میں امریکی صدر کے اس دعوے کے برخلاف کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج جس طرح امریکی ہتھیاروں کا استعمال کرتی ہے وہ اس ملک کے قوانین اور بین الاقوامی قوانین سے میل نہیں کھاتا۔
اس خط میں کہا گیا ہے کہ امریکی کانگریس کے اراکین، بین الحکومتی ادارے، بین الاقوامی عدالتیں، اور امریکی حکام کے ساتھ ہی اسرائیل کے انسانی حقوق کے مبصرین، چند ماہ قبل سے بنیامین نیتن یاہو کے اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
اس سے قبل امریکی کانگریس کے چالیس ڈیموکریٹک قانون سازوں نے امریکی صدر جو بائیڈن سے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ امریکی کانگریس کے ان چالیس ارکان نے جن میں امریکی ایوان نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پیلوسی بھی شامل ہیں، بائیڈن سے ایک خط میں صیہونی حکومت کو اسلحے کی فروخت بند کرنے اور اس حکومت کے لیے واشنگٹن کی امداد کو مشروط کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی طرح امریکی ڈیموکریٹک سینیٹر ٹم کین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ صیہونی حکومت کو جارحانہ ہتھیاروں کی فراہمی سے غزہ کے عوام کے مصائب میں اضافہ ہی ہوگا اور خطے کی صورتحال مزید خراب ہوگی امریکہ کی جانب سے اسرائیل کے لئے جارحانہ ہتھیاروں کی ترسیل کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔