May ۰۳, ۲۰۲۴ ۱۶:۱۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے لئے ہتھیاروں کی سپلائی بند کئے جانے کا مطالبہ

سینتیس عوامی تنظیموں نے غاصب صیہونی حکومت کے لئے برلن حکومت کی سیاسی و فوجی حمایت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے جرمنی کی جانب سے اسرائیل کے لئے ہتھیاروں کی سپلائی بند کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: ارنا کی رپورٹ کے مطابق پکس کریسٹی، آکسفام، ایمنسٹی انٹر نیشنل اور یہودیوں اور فلسطینیوں کے درمیان مذاکرات کی حامی ان تنظیموں نے جرمن چانسلر کے نام اپنے مراسلے میں مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی معاہدوں پر کاربند رہتے ہوئے غزہ کے عوام کا قتل عام بند کرانے کے لئے جرمنی کے اثرورسوخ کا استعمال کیا جائے۔ ان تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کو جرمن ہتھیار فراہم کئے جانے سے فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے اور اسرائیل کو ایسے ہتھیاروں اور وسائل کی سپلائي بند کئے جانے کی ضرورت ہے جو غزہ اور غرب اردن کے علاقوں میں فلسطینی عوام کے خلاف استعمال کئے جا سکتے ہیں۔

امریکہ کے بعد جرمنی اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔

واضح رہے کہ غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی اور قتل عام کے بارے میں عالمی اداروں کی خاموشی ایسی حالت میں جاری ہے کہ سات مہینوں سے غزہ کے عوام کے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے جس میں زیادہ تر بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنایا گيا ہے جبکہ غزہ میں فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ سال سات اکتوبر سے غزہ کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج کے جاری وحشیانہ حملوں میں اب تک چونتیس ہزار پانچ سو چھیانوے فلسطینی شہید اور ستتر ہزار آٹھ سو سولہ فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

ٹیگس