فلسطینی عورتوں اور بچوں کا قتل عام بند کیا جائے: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسف نے غزہ کے جنوب میں رفح پر اسرائیل کے وحشتناک حملے اور فلسطینیوں کے وہاں سے فرار ہونے پر مجبور ہونے اور فلسطینیوں کے بہیمانہ قتل عام کے بعد فلسطینی عورتوں اور بچوں کا قتل عام بند کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: غزہ میں اقوام متحدہ کی ترجمان ادارے یونیسف نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایک ایسی عورت کی حیثیت سے کہ جس نے وہاں بہت وقت گزارا ہے اور جس نے غزہ کے اسپتالوں کا بھی جائزہ لیا ہے، فلسطینی بچوں پر جنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کے اثرات کا مشاہدہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک ایسی نو سالہ بچی کو بھی دیکھا کہ جو رفح کے اسپتال میں بیڈ پر پڑی بمباری سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ رہی تھی، جب اس سے ملاقات کی تو وہ سولہ دنوں سے ایسی ہی حالت میں تھی اس لئے کہ طبی وسائل اور دواؤں کی قلت کی بنا پر اس کا علاج معالجہ نہیں ہو پا رہا تھا۔
یونیسف نے تاکید کی کہ جنگ کا خاتمہ اور عام شہریوں اور عورتوں و بچوں کا قتل عام بند کیا جانا بہت ضروری ہے ۔
غزہ کے محکمہ صحت کے اعلان کے مطابق صیہونی جارحیت میں اب تک پینتیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔