اس وقت شہر خارکیف پر قبضے کے لئے ان کا کوئی پروگرام نہیں ہے: روسی صدر
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ شمال مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف پر روس کا حملہ بفر زون بنانے کے مقصد سے انجام دیا ہے اور اس وقت شہر خارکیف پر قبصے کے لئے ان کا کوئی پروگرام نہیں ہے-
سحرنیوز/ دنیا: روسی صدر نے اپنے ملک کے شہر بلگورود پر یوکرین کے حالیہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اس سے پہلے بھی اعلان کیا ہے کہ اگر یہ حملے جاری رہتے ہيں تو ہم ایک سیکورٹی بفر زون بنانے پر مجبور ہوجائيں گے اور یہ وہی کام ہےکہ ہم جسے انجام دے رہے ہیں- پوتین نے ان قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہ یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر قبضہ روسی فوج کے حالیہ حملوں کے اہداف میں شامل ہے، کہا کہ فی الحال ہمارا اس شہر پر قبضہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
اسی دوران یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے روس کے ساتھ جنگ میں اس ملک کے فوجی دستوں کی کمی کے حوالے سے ایک غیر معمولی اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کی فوج کو اپنے حوصلے مضبوط کرنے کے لیے مزید افراد کی ضرورت ہے۔ زلنسکی نے فرانس نیوزایجنسی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، خارکیف کے علاقے پر روس کے حالیہ حملے کے ردعمل میں کہا ہے کہ اس علاقے پر روسی افواج کا گزشتہ ہفتے کا زمینی حملہ ، یوکرین کی سرزمین پر ماسکو کی فوج کے حملوں کی ایک نئی لہر کا آغاز ہو سکتا ہے۔
یوکرین کے صدر نے یوکرین کے نوجوانوں کو اس ملک کی فوج میں بھرتی ہونے اور ان میں شمولیت کے لیے یوکرینی جوانوں میں جذبہ پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی ریزرو فورسز کی صفوں کو بھرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس وقت یوکرینی فوج کے بریگیڈز کی ایک بڑی تعداد کو فورسز کی کمی کا سامنا ہے کہا کہ صرف تازہ دم دستوں کے ساتھ یوکرین کی فوج میں شامل ہو کر ہی ہم جنگ کی فرنٹ لائن پر موجود فوجیوں کے لیے معمول کے حالات فراہم کر سکتے ہیں۔ اور وہ لوگ جو مہینوں سے چھٹی پر نہیں گئے ہیں، وہ چھٹی پر جا کر اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ دوبارہ رہنے کا موقع پا کر خود کو دوبارہ جنگ کے لئے تیار کرسکتے اور دوبارہ حوصلہ پیدا کرسکتے ہيں-
روسی وزارت دفاع نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ملکی افواج نے خارکیف کے مزید دو علاقوں اور جنوبی زاپوریژیا کے ایک علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ اس وزارت نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ شمالی روس کے فوجی گروپ کے یونٹوں نے شدید جھڑپوں کے بعد خارکیف کے علاقوں ، ہیلی بوکہ اور لوکیانسی پر قبضہ کر لیا ہے اور دشمن کے دفاعی علاقے میں پیش قدمی کی ہے۔
واضح رہےکہ ماسکو کی فوج نے اس ماہ خارکیف پر حملہ کیا ہے اور اس بارے میں مغرب کے فوجی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ روس کی جانب سے بفر زون قائم کرنا، بیلگورود کو یوکرین کی گولہ باری اور جارحیت سے بچانے کی ایک کوشش ہو سکتی ہے۔