روس پر حملے کے لئے یوکرین کو ملی امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی کھلی اجازت
رائٹرز کا کہنا ہے کہ امریکہ نے یوکرین کی جانب سے روسی سرزمین پر حملے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: چار امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے خاموشی سے کیف کو اجازت دے دی ہے کہ وہ روس کے اندر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے محدود امریکی ہتھیار استعمال کرے۔
فارس نیوز کے مطابق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بائیڈن کو اس شرمناک حقیقت کا سامنا ہے کہ جب وہ جولائی میں نیٹو اتحاد کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر اجلاس کی میزبانی کر رہے ہوں گے تو روسی افواج خارکیف اور مشرقی یوکرین میں پیش قدمی کر رہی ہیں۔
حالیہ کچھ عرصے میں ہونے والی پیشرفت نے امریکی صدر کو اس بات پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ کیف کی حمایت کرنے والے یورپی ممالک کے بارے میں اپنے موقف کو تبدیل کریں اور حملوں کا دائرہ بڑھانے کے لئے یوکرین پر عائد پابندیوں کو کم کریں۔
چار امریکی حکام نے کہا کہ بائیڈن نے خاموشی سے یوکرین کو اجازت دے دی ہے کہ وہ روس کے اندر فوجی اہداف پر امریکہ کی طرف سے فراہم کردہ ہتھیاروں کا استعمال کر سکتے ہیں۔
امریکہ نے ابھی تک واضح طور پر یوکرین کو روس کے اندر حملوں کے لیے امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت نہیں دی ہوئی تھی۔
اس سال یہ دوسرا موقع ہے جب بائیڈن نے خاموشی سے یوکرین پر پابندیوں میں نرمی کی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو کیف کو دینے کی درخواستوں پر نرم رویہ اختیار کیا تھا۔