اسرائیل نے جنگ بندی کی تجویز پیش کی، امریکہ کا دباؤ شروع
اسرائیل ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ امریکا، تحریک حماس پر تل ابیب کی تجویز قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
سحر نیوز/ دنيا: اسرائیل ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام نے گزشتہ ہفتے پیر کے روز امریکا کے سامنے تل ابیب کی تجویز پیش کی تھی اور واشنگٹن مشرق وسطیٰ کے تمام فریقوں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ حماس کو اس تجویز کو قبول کرنے پر مجبور کریں۔
گزشتہ رات، امریکی صدر نے ایکس سوشل میڈیا (سابق ٹویٹر) پر غزہ پٹی میں جنگ بندی کے قیام کے تین مرحلے والی تجویز کی اطلاع دی تھی جس میں غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلا اور دشمنی کا خاتمہ شامل تھا۔
صیہونی میڈیا کا یہ بھی کہنا تھا کہ صیہونی حکام نے یہ تجویز گزشتہ پیر کو امریکہ کے سامنے پیش کی تھی تاکہ اسے فریق کے مقابل کے سامنے پیش کیا جا سکے اور اس طرح وہ فلسطینی مزاحمت پر اپنی شرائط مسلط کر سکیں۔
یہ دعوی کرتے ہوئے کہ اسرائیل کی نئی پیش کش سابقہ پیش کش کے مقابلے میں بہتری ہے جسے حماس نے اپریل میں قبول کیا تھا، اسرائیل ٹی وی نے زور دے کر کہا کہ امریکی حکومت مشرق وسطیٰ میں تمام فریقوں پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ حماس کو یہ تجویز قبول کرنے پر مجبور کریں۔
اس اسرائیلی میڈیا نے اشارہ کیا کہ اسرائیل نے پہلی بار اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ پہلے چھ ہفتوں کے بعد جب تک مذاکرات جاری رہیں گے، جنگ بندی جاری رکھی جائے۔