آسٹریلیا میں مسلسل پینتیسویں ہفتے فلسطین کے حق میں مظاہرے، اسرائیل کے بائیکاٹ کی بڑھی مانگ
آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں مسلسل پینتیسویں ہفتے ہزاروں آسٹریلوی باشندوں نے آزادی فلسطین نامی مظاہرے میں شرکت کی۔آسٹریلوی مظاہرین فلسطینی پرچم لہرا رہے تھے اور انہوں نے فلسطین کو آزاد کرو جیسے نعروں کے حامل بینرز اور پلے کارڈ اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے۔
سحر نیوز/ دنیا: رپورٹ کے مطابق مظاہرے میں موجود ایک شخص کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد مظاہرین نے وکٹوریہ کی ریاستی لائبریری کے سامنے احتجاج کیا، جس پر پولیس فورسز نے مداخلت کرتے ہوئے مظاہرین کے خلاف مرچ کے اسپرے کا استعمال کیا-
دوسری جانب سڈنی شہر میں بھی تقریباً دو ہزار فلسطین کے حامی مظاہرین، اس شہر کے ہائیڈ پارک میں جمع ہوئے۔ آسٹریلیا کی گرین پارٹی جو کہ ملک کی تیسری بڑی جماعت سمجھی جاتی ہے، کے رہنما ایڈم بینیٹ نے اتوار کے روز میلبورن میں فلسطین کے حامیوں کی ایک ریلی میں صیہونی حکومت کا بائیکاٹ کرنے اور اس پر دباؤ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔
بینیٹ نے مزید کہا کہ آسٹریلوی وزیر اعظم انٹونی آلبانیز کی حکومت کو غزہ میں جنگ کے خاتمے کے مقصد سے اسرائیل پر مزید دباؤ ڈالنا چاہیے۔ آسٹریلوی پارلیمنٹ کے اس رکن نے انٹونی آلبانیز کی قیادت میں حکمران جماعت (لیبر پارٹی) سے مطالبہ کیا کہ وہ نیتن یاہو کی کابینہ کے ساتھ بعض دفاعی معاہدوں کو منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ دوطرفہ فوجی تجارت کو بھی ترک کر دے۔