Jun ۱۶, ۲۰۲۴ ۱۵:۵۲ Asia/Tehran
  • اسرائیل کی غزہ کو بھوکا رکھو کی پالیسی سے بچے بھوک سے مر رہے ہيں: اقوام متحدہ

خوراک و غذا کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر مائیکل فخری نے کہا ہے کہ اس وقت جس چیز کی ضرورت ہے وہ اسرائیل پر اقتصادی و سیاسی پابندیاں عائد کرنا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: مائیکل فخری نے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری بھوک مری تاریخ کی ایک سب سے بڑی بھوک مری ہے۔

انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے اکتوبر میں غزہ کو بھوکا رکھو کا کمپیئن چلایا اور ہم دیکھ رہے تھے کہ بچے بھوک سے مر رہے ہيں۔

اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر نے کہا کہ آزاد بین الاقوامی ماہرین غزہ میں جاری واقعات کو خود کشی قرار دے رہے ہيں.

مائیکل فخری نے زور دے کر کہا کہ اس وقت غزہ کے لئے جس چيز کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ حکومتوں پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ وہ انساندوستانہ اداروں کو کام کرنے کی اجازت دیں۔

اقوام متحدہ کے رپورٹر نے کہا کہ فلسطینی بچوں کو اپنی تکلیف و پریشانیوں کے مداوا کے لئے عالمی برادری کی حمایت کی ضرورت ہے۔

مائیکل فخری کے بیانات آنروا کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ تک انسانی امداد پہنچنے پر پابندی جاری رہنے کے باعث غزہ میں پچاس ہزار سے زیادہ بچے غذائی قلت اور ناقص غذا کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ کے رپورٹر نے زور دے کر کہا کہ شہر غزہ میں پچاس ہزار سے زيادہ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہيں اور انروا کی بھیجی ہوئی امدادی ٹیمیں ضرورت مند خاندانوں تک امداد پہنچانے کے لئے دن رات کوشش کر رہی ہیں لیکن صورت حال المناک ہے ۔

ٹیگس