کیئر اسٹارمر برطانیہ کے نئے وزیر اعظم
سر کیئر اسٹارمر می بکنگھم پیلس میں کنگ چارلز سے ملاقات کی، ملاقات کے بعد ان کے وزیر اعظم ہونے کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔
سحر نیوز/ دنیا: برطانوی میڈیا کے مطابق بکنگھم پیلس کے بعد کیئر اسٹارمر ڈائوننگ اسٹریٹ پہنچے جہاں پر شہریوں نے نئے وزیر اعظم کا شانداراستقبال کیا، کیئر اسٹارمر نے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے باہر کھڑے شہریوں سے ہاتھ ملا کر شکریہ ادا کیا۔
نومنتخب برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، کسی بھی ملک کو ایک بٹن سے تبدیل نہیں کیا جا سکتا، برطانیہ کو ایک بار پھر رہنمائی کرنے والا ملک بنائیں گے۔
کیئر اسٹارمر نے کہا کہ انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنے سپورٹرز سے خطاب میں سربراہ لیبر پارٹی اور نومنتخب برطانوی وزیر اعظم سر کیئراسٹارمر نے کہا کہ ملک کے عوام نے تبدیلی کا ووٹ دیا، عوام نے فیصلہ سنا دیا وہ تبدیلی کیلئے تیار ہیں، اتنے بڑے مینڈیٹ کے ساتھ اتنی بڑی ذمہ داری بھی عوام نے دی، برطانوی عوام کی خدمت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانوی عوام نے صفحہ بدل لیا ہے، انتخابات میں نوجوانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے، ہمیں فوری تبدیلی لانے کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں ہونے والے عام انتخابات میں 650 میں سے 412 نشستیں حاصل کر کے اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے 14 سال سے حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کا پتا صاف کردیا تھا ۔ کنزرویٹو 121 ، لیبرل ڈیموکریٹس 71 اور ریفارم پارٹی 9 نشستوں اور دیگر 35 نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں ۔
حکومت سازی کے لیے پارلیمنٹ کی 650 نشستوں میں سے 326 نشستیں درکار ہوتی ہیں، لہذا لیبر پارٹی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔ اور لیبر پارٹی چار سو سے بھی زائد نشستیں حاصل کر کے حکومت سازی کے لئے تیار ہے۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے جب کہ رشی سونک نے کیئر اسٹارمر کو کامیابی پر مبارکباد بھی دی ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رشی سونک کی شکست کی بڑی وجہ ان کی خارجہ اور معاشی پالیسی رہی ہے فلسطینیوں پر صیہونی حکومت کے مظالم کی حمایت کرنے کی بنا پر برطانوی عوام میں رشی سونک کے تئيں کافی ناراضگی پائی جا رہی تھی اور فلسطین کی حمایت میں پورے برطانیہ میں مظاہرے ہو رہے ہيں۔