کیا الٹے پیر بھاگنے پر مجبور ہو گئے ہیں دہشتگرد اسرائیلی فوجی؟ صیہونی فوجی حکام کے اعتراف سے آیا طوفان
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 14 نے رپورٹ دی ہے کہ سات اکتوبر 2023 کے آپریشن کی تحقیقات کے مطابق بعض اسرائيلی فوجی کمانڈروں کا کہنا ہے کہ فوج غزہ مشن میں شکست کھاچکی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: فلسطین کی سما نیوز ایجنسی کے حوالے سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 14 نے اتوار کی رات اپنی رپورٹ میں صیہونی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج "کیبوتس بئیری" نامی کالونی میں حماس کے اراکین کی دراندازی روکنے میں بھی ناکام رہی ہے۔
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے بھی کہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو " کیبوتس بئیری" میں حماس کے جوانوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان ہونے والی جنگ کی تحقیقاتی رپورٹ آج اسرائیلی فوج کے چیف ہرتزی ہالیوی کو پیش کی جائے گی۔ صیہونی حکومت کے اس ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ "کیبوتس بئیری" کی جنگ کی تحقیقاتی رپورٹ، در اصل سات اکتوبر کے طوفان الاقصی کی تحقیقاتی رپورٹ کا حصہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سات اکتوبر 2023 کو فلسطینی مجاہدین کا آپریشن طوفان الاقصی سات عشرے سے زائد عرصے سے جاری سرزمین فلسطین پر ناجائز قبضے، دو عشرے سے جاری غزہ کے ظالمانہ محاصرے اور صیہونی جیلوں میں ہزاروں فلسطینیوں کو غیر انسانی ایذائيں دینے کا سلسلہ جاری رہنے کے جواب میں کیا گیا تھا۔
استقامتی فلسطینی محاذ کے اس آپریشن میں غاصب صیہونی حکومت پر اس کے ناجائز طریقے سے وجود میں آنے کے بعد سے اب تک کی سب بڑی کاروائی تھی۔ اس آپریشن میں فلسطینی مجاہدین نے سیکڑوں اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے علاوہ بہت بڑی تعداد میں اسرائیلیوں کو جنگی قیدی بھی بنا لیا تھا۔
غاصب صیہونی حکومت نے آپریشن طوفان الاقصی ميں اپنی ناقابل تلافی شکست کا مظلوم فلسطینی عوام سے بدلہ لینے کے لئے غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کئے۔ غزہ پر نو مہینے سے جاری اس وحشیانہ ترین جارحیت میں صیہونی فوجیوں نے بے شمار جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا، مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی کی، غزہ کا بنیادی ڈھانچہ، اسکول، کالج، اسپتال اور بنیادی ترین ضرورت کی سبھی بنیادی تنصیبات تباہ کرکے اس کو ویرانے میں تبدیل کردیا، اڑتیس ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی عوام کو شہید اور تقریبااٹھاسی ہزار کو زخمی کردیا لیکن اپنا ایک بھی مقصد حاصل نہ کرسکے اور آج صیہونی فوجی حکام غزہ مشن میں ناکامی کا اعتراف کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔