صیہونی حکومت کے خلاف مظاہرہ، تل ابیب کا ایالون روڈ بند
مقبوضہ فلسطین میں صیہونی آبادکاروں نے نیتن یاہو کی پالیسیوں اور قیدیوں کے تبادلے میں نتن یاہو کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تل ابیب میں ایالون روڈ کو بند کر دیا۔
سحرنیوز/دنیا: صیہونی آبادکاروں نے اس روڈ پر اجتماع کر کے غزہ میں قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں فلسطین کی تحریک استقامت کے ساتھ سمجھوتہ کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی صیہونیوں کی جانب سے تل ابیب کا ایالون روڈ بند کئے جانے کا مقصد صیہونی قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں نیتن یاہو کابینہ کی ٹال مٹول کی پالیسی پر برہمی کا اظہار کرنا تھا۔
حالیہ دنوں کے دوران مقبوضہ فلسطین میں نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف صیہونی آباد کاروں نے وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے ہیں اور انہوں نے اعلان کیا ہے کہ نیتن یاہو قیدیوں کے تبادلے کے مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ان مظاہرین نے صیہونی فوجی کمانڈروں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونی قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے کے حصول میں کھڑی جانے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کریں۔
غزہ میں طوفان الاقصی آپریشن شروع ہونے پر تحریک استقامت کے مجاہدین نے کچھ صیہونیوں کو قیدی بنایا ہے جنہیں نیتن یاہو نہ صرف رہا نہیں کرا سکے ہیں بلکہ غزہ کے خلاف جارحیت کے ارتکاب میں دسیوں قیدی مارے بھی جا چکے ہیں اوروحشیانہ جارحیت کے باوجود وہ اس علاقے میں اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کر سکے ہیں۔ غزہ کے خلاف وحشیانہ صیہونی حملوں میں کئی صیہونی قیدی بھی مارے جا چکے ہیں جس کی بنا پر صیہونی قیدیوں کے لواحقین کی جانب سے قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے حصول کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ مختلف ملکوں منجملہ مصر اور قطر کی کوششوں کے باوجود نیتن یاہو کی کابینہ کی خلاف ورزیوں کی بنا پر اب تک جنگ بندی کا سمجھوتہ طے نہیں پا سکا ہے۔