روس اور یوکرین کے آسمان پر جنگی طیاروں کی زور آزمائی، برطانوی فضائیہ کے طیارے بھاگنے پر ہوئے مجبور
یوکرین میں جنگ جاری ہے اور روس نے اپنی فضائی حدود کے قریب برطانوی فضائیہ کے تین طیاروں کی پرواز کی خبر دی ہے۔ دوسری طرف آئی اے ای اے کے سربراہ نے زاپوروژیا ایٹمی بجلی کی صورتحال کی جانب سے ایک بار پھر خبردار کیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: روسی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے بحر اسود کی فضاؤں میں برطانوی فضائیہ کے ایک جاسوس اور دو جنگی طیاروں کا پیچھا کیا ہے۔ روسی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ برطانوی فضائیہ کے اس اسکواڈرن ميں ایک اسٹریٹیجک آرسی ایک سو پینتس اور دو ٹائیفون جنگی طیارے شامل تھے۔ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ تینوں طیارے رائل بریٹش نیوی سے تعلق رکھتے تھے۔
اس رپورٹ کے مطابق روسی فضائیہ کے ایک سوخوئي ستائیس جنگی طیارے نے برطانوی فضائیہ کے ان تینوں طیاروں کے بھاگ جانے پر مجبور کردیا۔روسی فضائیہ کا کہنا ہے کہ اس کے سوخوئي ستائیس جنگی طیارے کے قریب پہنچتے ہی رائل بریٹش نیوی کے تینوں طیارے روس کے فضائي سرحدوں سے دور ہوگئے۔ روسی فضائيہ کا کہنا ہے کہ برطانوی فضائيہ کے یہ تینوں طیارے روس کی فضائي حدود کے قریب آگئے تھے لیکن انھوں نے ہماری فضائي حدود کی خلاف ورزی نہیں کی تھی۔ روسی فضائيہ نے اپنے بیان ميں کہا کہ برطانوی فضائيہ کے جنگی اور جاسوسی طیاروں کے خلاف اس کا آپریشن بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق تھا کیونکہ ہر ملک کو اپنی فضائي حدود کی حفاظت اور اس کو لاحق خطرے کو دور کرنے کا حق حاصل ہے۔
روسی فضائيہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہے اس کا سوخوئي جنگی طیارہ برطانوی فضائيہ کے طیاروں سے اتنا نزدیک نہیں ہوا تھا کہ تصادم کا خدشہ ہوتا اور اس کا مقصد صرف ان طیاروں کو اپنی فضائي حدود سے دور کرنا تھا ۔ دوسری طرف ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئي اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے ایک بار پھر زاپو روژیا ایٹمی بجلی گھر کی صورتحال کی طرف سے خبردار کیا ہے۔ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ زاپوروژیاایٹمی بجلی گھر کی تعمیر اور اس کی حفاظت پوری دنیا کے لئے بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔انھوں نے کہا کہ ایٹمی تابکاری پھیلنے کی روک تھام کے لئے اس جوہری بجلی گھر اور اس کے ری ایکٹروں کو ہر قسم کے حملے اور تخریب کاری سے محفوظ رکھنا ضروری ہے کیونکہ اس کو نقصان پہنچنے کی صورت میں ایٹمی تابکاری سے پوری دنیا کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
ایٹمی توانائي کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ نے کہا ہے کہ موجودہ پیچیدہ اور خطرناک حالات میں ادارے کے ماہرین کی ایک ٹیم نے زاپوروژیا ایٹمی بجلی گھر کے فیز چھے کا معائنہ کیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ آئی اے ای اے کے ماہرین نے کسی بھی قسم کے سیکورٹی مسئلے کی رپورٹ نہیں دی ہے لیکن جنگ جاری رہنے کے پیش نظر یہ ایٹمی بجلی گھر بدستور خطرناک صورتحال سے دوچار ہے۔انھوں نے کہا اس ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر اور اس کی حفاظت بہت ضروری ہے لیکن موجودہ جنگی حالات ميں یہ کام دشوار ہے۔رافائل گروسی نے خبردار کیا کہ کوئی بھی خطرناک اقدام اور حادثہ زاپوروژیا ایٹمی بجلی گھر سے تابکاری پھیلنے کا باعث بن سکتا ہے ۔