Aug ۰۳, ۲۰۲۴ ۱۸:۱۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے بعد امریکہ پر بھی ایران کا خوف طاری

امریکی وزارت جنگ نے اعلان کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں علاقائی کشیدگی کو کم کرنے اور صیہونی حکومت کے دفاع کے لیے، اس ملک کی فوج کی سینٹرل اور یورپی کمان کے تحت آنے والے علاقوں میں مزید جنگی جہازوں اور بحری بیڑوں کو تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے ہفتہ کی صبح وزارت جنگ کی ویب سائٹ پر ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی محکمہ جنگ ، ایران اور اس کے شراکت داروں اور پراکسی گروپوں کی طرف سے پیدا شدہ علاقائی کشیدگی کے امکان کو، کم کرنے کے لیے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔ گذشتہ سال سات اکتوبر کو حماس کے خوفناک حملوں کے بعد امریکہ کے وزیر دفاع نے خطے میں اپنے فوجی اہلکاروں اور مفادات کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت کے دفاع کے لیے آہنی عزم پر تاکید کی-

ترجمان پنٹاگون نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لیے امریکی وزیر جنگ نے امریکی فوج کی پوزیشنوں میں ردوبدل کا حکم دیا ہے تاکہ امریکی افواج کے تحفظ کو بہتر بنانے کے ساتھ ہی اسرائیل کے دفاع کے لئے تعاون میں اضافہ کیا جا سکے اور غیر متوقع واقعات سے نمٹنے اور جوابی کارروائی کے لیے امریکہ کی تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔

سبرینا سنگھ کے بیان کے مطابق، امریکی وزیر جنگ نے مشرق وسطی میں حملہ آور بیڑے کی موجودگی کو برقرار رکھنے کے مقصد سے یو ایس ایس ابراہم لنکن، بحری بیڑے کو حکم دیا ہے کہ وہ یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ کی جگہ لے جو اس وقت علاقے میں سینٹرل کمانڈ کی ذمہ داری کے ایریے میں تعینات ہے- پینٹاگون کی ترجمان نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ آسٹن نے امریکی یورپی کمان اور امریکی سینٹرل کمانڈ کے علاقوں میں بیلسٹک میزائلوں سے لیس مزید تباہ کن اور دفاعی کروزر میزائل تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔ امریکی محکمہ جنگ نے مزید زمینی بیلسٹک میزائل سسٹم کی تعیناتی کے لیے اپنی آمادگی کو بڑھانے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔ سنگھ نے کہا کہ امریکہ خطے میں کشیدگی کم کرنے اور حماس کے ہاتھوں قیدی بنائے گئے صیہونیوں کی واپسی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر جنگ بندی کی کوششوں پر بھی توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے۔

ٹیگس