اسرائیلی اقدام ایران کی ارضی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے: ناوابستہ تحریک
ناوابستہ تحریک نے اعلان کیا ہے کہ تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے کا اسرائیلی حکومت کا اقدام اسلامی جمہوریہ ایران کی ارضی سالمیت اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور یہ تحریک اس کی سخت مذمت کرتی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ارنا کے مطابق ناوابستہ تحریک نے اعلان کیا ہے کہ یہ تحریک اکتیس جولائی دو ہزار چوبیس کے اسرائیلی حکومت کے اس اقدام کی سخت مذمت کرتی ہے جس میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ شہید ہوگئے تھے۔
غاصب صیہونی حکومت نے یہ بزدلانہ اور دہشت گردانہ جارحیت ایسے عالم میں کی تھی کہ اسماعیل ہنیہ صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے تہران آئے تھے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے سرکاری مہمان تھے۔
اس رپورٹ کے مطابق ناوابستہ تحریک نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا یہ اقدام بین الاقوامی انسانی حقوق، بالخصوص ہر انسان کے حق زندگی، سبھی بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے منشور اور اسلامی جمہوریہ ایران کی ارضی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے جس کی سخت مذمت کی جاتی ہے۔
ناوابستہ تحریک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں سیاسی رہنماؤں کا دہشت گردانہ قتل اور فلسطین میں رپورٹروں ، صحافیوں نیز عورتوں اور بچوں سمیت بے گناہ عام شہریوں کا قتل عام بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے سنجیدہ خطرہ ہے۔
ناوابستہ تحریک نے اسی کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے خلل اندازی کی بھی مذمت کی ہے۔