غزہ بچوں کےلئے بالکل غیرمحفوظ بن چکا ہے، انروا
اقوام متحدہ کے امدادی ادارے آنروا کے سربراہ فلیپ لازارینی نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ غزہ کا علاقہ اب فلسطینی بچوں کے لئے بالکل غیر محفوظ بن چکا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: آنروا کے سربراہ نے سوشل میڈیا نیٹ ورک ایکس پیج پر لکھا ہے کہ بعض فلسطینی بچے جو غزہ کے علاقے دیرالبلح میں کل بدھ کو صلاح الدین اسکول پر صیہونی جارحیت میں شہید ہوئے ہیں آخری دم تک آگ میں جلتے رہے۔ انہوں نے لکھا کہ غزہ کا علاقہ اب فلسطینی بچوں کے لئے بالکل غیر محفوظ بن چکا ہے اور سوال کیا کہ کیا انسانیت بھی دم توڑ چکی ہے؟۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق سات اکتوبر دو ہزار تئیس سے جب سے غاصب صیہونی حکومت نے غزہ کے خلاف وحشیانہ جارحیت کے نئے دور کا آغاز کیا ہے اب تک غزہ کے ستر فیصد مکانات اور رہائشی عمارتیں اور بنیادی تنصیبات بالکل تباہ ہو چکی ہیں جبکہ غزہ کے ظالمانہ محاصرے کے نتیجے میں غزہ کے لوگوں کو شدیدترین بھوک مری کا سامنا ہے اور فلسطینی عام شہری موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کا بھی کہنا ہے کہ صیہونی جارحیت میں اب تک چالیس ہزار سے زائد فلسطینی عام شہری شہید اور بیانوے ہزار سے زائد دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
اس تمام تر وحشیانہ جارحیت کے باوجود غاصب صیہونی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ جنگ کا دس ماہ سے زائد عرصہ بیت جانے کے باوجود وہ اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے خاصطور سے ایسی حالت میں کہ اس جنگ و جارحیت سے اس کا مقصد تحریک حماس کو تباہ کرنا اور اپنے قیدیوں کو رہا کرانا رہا ہے۔