Oct ۰۶, ۲۰۲۴ ۱۸:۵۹ Asia/Tehran
  • ایران کے ساتھ براہ راست تصادم سے گریز کیا جائے: اسرائیلی فضائیہ کے سابق کمانڈر

صیہونی حکومت کے فضائی دفاعی نظام کے سابق کمانڈر نے اس حکومت کے حکام کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ براہ راست تصادم سے گریز کریں کیونکہ یہ اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: صہیونی اخبار والا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی حکومت کے فضائی دفاعی نظام کے سابق کمانڈر بریگیڈیئر جنرل ران کوخاف نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ طولانی جنگ ​​کا آغاز کرنا اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے پاس طویل رینج والے میزائل کا بہت بڑا سسٹم ہے۔

اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام کے سابق کمانڈر نے اعتراف کیا کہ اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کے کارآمد ہونے کے باوجود اس نظام میں خامیاں ہیں اور یہ مکمل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے تہران میں تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کر کے اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی تھی تاہم اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک مدت تک تحمل کا مظاہرہ لیکن اس جارح حکومت کے روز افزوں جرائم کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے میزائلوں نے یکم اکتوبر منگل کے روز وعدۂ صادق 2 نامی آپریشن میں اسرائیل پر، دو سو سے زائد میزائلوں سے حملہ کردیا- ان بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے کہ جو رزمیہ نعرے یا رسول اللہ کے ساتھ داغے گئے صیہونی حکومت کے سیکورٹی اور انٹیلی جنس اہداف کو نشانہ بنایا گیا اور نوے فیصد میزائل کامیابی سے نشانے پر لگے جس کے بعد صیہونی حکومت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی انٹیلی جنس اور آپریشنل تسلط سے خوف طاری ہوگیا ہے-

صیہونی حکومت کی میڈیا رپورٹس اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے میزائلوں کے داغے جانے والے مقام سے شائع ہونے والی سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق ایران کے میزائلی حملے کے نتیجے میں صحرائے النقب میں واقع نواتیم ایئربیس کو کافی نقصان پہنچا ہے۔

شائع ہونے والی سیٹلائٹ تصاویر سے صہیونی میڈیا میں سے بعض کی قیاس آرائیوں کے مطابق "وعدہ صادق 2"  آپریشن میں متعدد صہیونی لڑاکا طیاروں بشمول F-35  کو نقصان پہنچا ہے، تاہم صہیونی فوج نے گزشتہ روز دعوی کیا تھا کہ ایران کے جوابی میزائل حملے میں ان لڑاکا طیاروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے ۔

ٹیگس