صیہونی حکومت کو اسلحہ دینے کی مذمت؛ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے صیہونی حکومت کے لئے اسلحے کی سپلائی کو انسانیت کے لئے شرمناک قرار دیا ہے
سحرنیوز/دنیا: ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سکریٹری جنرل نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خاتمے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے دباؤ ڈالنے میں ناکامی و ناتوانی پر شدید تنقید کرتے ہوئے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افسوس کا اظہار کرنا چھوڑ دیں اور سخت اور موثر اقدام کریں۔ایگنیس کالمر نے کہا کہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے قبل غزہ میں اسرائیلی جرائم کو ختم کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے میں بین الاقوامی برادری کی زبردست ناکامی اور عاجزانہ موقف اور پہلے مرحلے میں جنگ بندی کے مطالبے میں تاخیر اور اسرائیل کے لئے مسلسل غیر قانونی ہتھیاروں کی منتقلی کا سلسلہ جاری رہنا ہم سب کے لئے شرمناک اور ذلت آمیز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتوں کو اس اجتماعی قتل عام کو بند کرنے کے لیے اپنی ناتوانی کا اظہار کرنا بند کر دینا چاہیے، جس کے نتیجے میں اسرائیل کئی دہائیوں سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے باوجود سزاؤں سے محفوظ ہے- انہوں نے ملکوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ افسوس اور عدم اطمینان کا اظہار کرنا چھوڑ دیں اور مضبوط اور پائیدار بین الاقوامی اقدامات کریں۔انہوں نے تمام ممالک سے کہا کہ وہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام قانونی ذرائع استعمال کریں۔ کالمر نے مزید کہا کہ کسی کو جنگی جرائم کرنے اور سزا کے بغیر چھوڑ دینے کی اجازت نہیں دینی چاہئے- بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ یوآف گالانت کے وارنٹ گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کالمر نے اسے انصاف کے حصول کے لیے حقیقی امید کی کرن قرار دیا جس کا مظلومین کو انتظار ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکرٹری جنرل نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر سے کہا کہ وہ فوری طور پر اجتماعی قتل کے جرم کو ان جرائم کی فہرست میں شامل کریں کہ جن کی وہ تحقیقات کر رہے ہیں۔