نتساریم سے بھی صہیونی فوج نے پسپائی اختیار کرلی
حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد غاصب صہیونی فوج نتساریم سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: صہیونی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ غاصب اسرائیلی فوج نے نتساریم سے پیچھے ہٹنے کا عمل شروع کردیا ہے۔
غزہ کی وزارت داخلہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ شارع الرشید کو مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے پناہ گزینوں کے پیدل چلنے کے لیے کھول دیا جائے گا۔
مقامی ذرائع کے مطابق جنوب سے شمال کی طرف جانے والی شارع صلاح الدین کو مقامی وقت کے مطابق صبح نو بجے گاڑیوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
صہیونی حکومت اور حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی معاہدے کے بعد نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا کہ فلسطینی پناہ گزین شمالی علاقوں کی طرف واپس جاسکتے ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے مابین ہونے والی جنگ بندی کے بعد صیہونی جیلوں سے دوسوفلسطینی قیدی رہا کئے گئے ۔
اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے 114 قیدیوں کو لے کر تین بسیں رام اللہ پہنچ گئی ہیں۔ اس دوران عوام نے بھرپور استقبال کیا۔
صیہونی جیلوں سے دوسو قیدی رہا کئے گئے ہیں تاہم معاہدے کے مطابق 70 افراد کو مصر لے جایا جا رہا ہے۔ جو اس وقت رفح کراسنگ پہنچ گئے ہیں۔
رہا ہونے والے 200 فلسطینی قیدیوں کا رام اللہ میں شاندار استقبال کیا گیا اور رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں اور ان کے استقبال کیلئے آنے والے لوگوں نے زبردست نعرے لگائے جس سے فضا حماس اور القسام بریگیڈ کے حق میں نعروں سے گونج اٹھی۔
واضح رہے کہ فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس نے اس سے چند گھنٹے قبل غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت چار اسرائیلی خواتین قیدیوں کو ریڈ کراس کی تحویل میں دیا تھا ۔
یاد رہے کہ 19 جنوری کو حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے تحت پہلے 3 اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا تھا جس کے بعد غاصب صیہونی حکومت کی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔