غزہ کے عوام کو بے دخل کرنے میں ناکامی کا اعتراف
صیہونی میڈيا نے غزہ پٹی کے باشندوں کو اس علاقے سے باہر نکالنے کے منصوبے کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: اسرائیلی اخبار یدیعوت آحارنوت نے رپورٹ دی ہے کہ غزہ کے باشندوں کو باہر نکلنے کا منصوبہ جو امریکی صدر ٹرمپ نے پیش کیا تھا، فوجی کمانڈروں کی خواہش کے مطابق آگے نہيں بڑھ رہا ہے۔ یدیعوت احارنوت نے لکھا ہے کہ فوجی کمانڈروں کو اعتراف ہے کہ اس منصوبے کے بارے میں اب تک آنے والی درخواستیں ان ممالک سے متعلق ہیں جو اپنے شہریوں کے غزہ سے باہر نکلنے کے خواہاں ہيں۔
صیہونی حکومت کی سیکورٹی کونسل کے سابق سربراہ جنرل گئورا آیلند کا جنریلس نامی یہ منصوبہ غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد ہی سامنے آيا ہے۔ اس منصوبے کے مطابق غزہ کا شمالی علاقہ کہ جس میں شہر غزہ اور نتساریم گذرگاہ شامل ہے، بند فوجی علاقے میں تبدیل ہوجائے گا۔
اس منصوبے کے مطابق شمالی علاقوں سے تقریبا چھے لاکھ فلسطینی صیہونی حکومت کی معین کردہ گزرگاہوں کے راستے جنوب کی جانب بھیجے جائيں گے اور علاقے کو مکمل محصرے میں لے لیا جائے گا اور جو فلسطینی شمالی غزہ سے باہر نہيں نکليں گے انہیں کوئی مدد نہيں بھیجی جائے گی۔
صیہونی حکومت ایسی حالت ميں جنرلس نامی منصوبے پر عمل درآمد کر رہی ہے جس کی شکست کا اعتراف خود اس کا بانی جنرل گئورا آیلند بھی کر رہا ہے۔